پنجاب کابینہ کی حلف برداری سپریم کورٹ فیصلے کی خلاف ورزی ہے

مسلم لیگ ق کےرہنما وسپیکرپنجاب اسمبلی اورتحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب کابینہ کی حلف برداری سپریم کورٹ فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
پنجاب کابینہ کے حلف پرردعمل میں چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ جہازی سائز کی کابینہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، ٹرسٹی وزیراعلیٰ نے اقتدار بچانے کیلئے پنجاب حکومت کے خزانے کا منہ کھول دیا، حمزہ شہباز نے اپنے ساتھ ہر تین ارکان اسمبلی میں سے ایک شخص کو وزیر بنا دیا ہے یا وزیر کے برابر درجہ دے کر سرکاری مراعات کی بارش کردی ہے۔
چوہدر ی پرویز الٰہی نےکہاکابینہ کا حلف کسی مذاق سے کم نہیں، 63 وزراء، مشیر، معاون خصوصی یا پولیٹیکل اسسٹنٹ یا وزیر کے برابر مراعات دے کر ٹرسٹی وزیراعلیٰ سپریم کورٹ کے حکم کا مذاق اڑا رہے ہیں، پنجاب کابینہ کی حلف برداری اور کابینہ کا یہ سائز بھی ان حکمرانوں کو نہیں بچا سکتا، غیر آئینی اقدامات کے مرتکب ہونے والے ان حکمرانوں پر توہین عدالت بھی لگنی چاہئے۔
ادھر فواد چوہدری کا کہنا تھا یہ لوگ عدالتی فیصلوں کو ہوا میں اڑا رہے ہیں، یہ سسلین مافیا کی طرح ایکٹ کر رہے ہیں،جس پر تشویش ہے، حمزہ شہباز اس وقت منتخب وزیراعلیٰ نہیں ہیں، کابینہ کی حلف برداری عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فرح حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکا کہنا تھا فضل الرحمان آئین کی حدود میں رہ کر گفتگو کریں، پہلے نیب اور اب یہ سپریم کورٹ کو دھمکی دے رہے ہیں۔ یہ ہمیشہ دباؤ ڈال کر مرضی کے فیصلے لینا چاہتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا جلد از جلد الیکشن کمیشن کی تشکیل نوکرنی چاہیے اور الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے بعد انتخابات کا اعلان ہونا چاہیے،یہ کل پھر سپریم کورٹ پر حملے کا ارادہ رکھتے ہیں، سپریم کورٹ کے ججز پر تنقید کرائی جارہی ہے اور صرف 529 سوشل اکاونٹس سے عدلیہ کیخلاف 11 ہزار ٹویٹس کرائی گئیں۔
اس موقع پرفرخ حبیب کا کہنا تھا کہ پنجاب ان کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، ضمنی الیکشن میں عوام نے انہیں مستردکردیا۔