ایٹم بم گرانے کے بیان پرعمران خان کیخلاف مقدمے کی درخواست

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے ملک پر ایٹم بم گرانے کے بیان کیخلاف لاہور کے سیشن کورٹ نے مقدمہ درج کرنے کے معاملے پر پولیس سے رپورٹ طلب کرلی، سابق وزیر اعظم نے کہا تھا کہ پاکستان پر حملہ کرنا چوروں کو اقتدار دینے سے بہتر تھا۔
شیخ مظفر نامی شہری نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ سابق وزیراعظم نے جلسے میں اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران انتہائی غیر حساس اور خطرناک بیان دیا ہے، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ وہ اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان میں مقیم ہیں اور عمران خان کے قابل اعتراض بیان کے بعد ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ اسلام پورہ تھانے میں سابق وزیر اعظم کے خلاف شکایت لے کر گیا مگر متعلقہ ایس ایچ او نے سابق وزیر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت پولیس کو سابق وزیر اعظم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے انہیں مقدمے میں شامل کرے۔
عدالت نے پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے متعلقہ ایس پی انویسٹی گیشن سے 18 مئی تک رپورٹ طلب کر لی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے تین اہلکاروں کو نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے دوران ایم پی اے اور پولیس پر حملہ کرنے کے کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
قلعہ گجر سنگھ پولیس نے اسمبلی سیکریٹری کے ساتھ منسلک ریسرچ آفیسر شہباز احمد (گریڈ 17 کا ملازم)، سیکیورٹی آفیسر غلام مرتضیٰ اور جونیئر سیکیورٹی آفیسر محمد علی کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے اسمبلی میں تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے اہلکاروں کی شناخت کی تھی جس میں وہ اپوزیشن ارکان اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کرتے ہوئے پائے گئے تھے۔ پولیس نے گرفتار اہلکاروں کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جنہوں نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور پولیس کو مقررہ وقت میں تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

Related Articles

Back to top button