توشہ خانہ سےخریدے تحفے بیچ کرگھرکی سڑک ٹھیک کرائی تھی


سابق وزیراعظم عمران خان کا توشہ خانہ سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے توشہ خانے سے خریدے تحفے بیچ کر اپنی بنی گالہ رہائش گاہ کی خراب سڑک کو ٹھیک کرایا تھا۔ یکم اکتوبر 2020ء کو سماء ٹی وی کے پروگرام ”ندیم ملک لائیو” میں انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ میرے گھر کے باہر والی سڑک خراب تھی، مجھے کوئی تحفہ ملا۔ میں نے توشہ خانہ میں پیسے جمع کرا کے اس حاصل کیا اور اس سے جو پیسے بچے وہ میں نے سڑک ٹھیک کروانے پر لگا دیے۔ ایسا کہتے ہوئے عمران دراصل یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ وہ ماضی کے وزراء اعظم کی طرح کرپٹ نہیں اور ایک ایماندار شخص ہیں۔ تاہم ان کا توشہ خانہ سکینڈل سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین سراپا احتجاج ہیں اور یہ الزام عائد کر رہے ہیں کہ عمران خان نے وزارت عظمیٰ کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے توشہ خانہ سے تحائف سستے داموں خرید کر مہنگے داموں بیچنے کا دھندہ شروع کر رکھا تھا۔
یاد رہے کہ گذشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے کہا تھا کہ میں کنفرم کرتا ہوں کہ عمران نے بحیثیت وزیراعظم قیمتی گھڑیوں اور قیمتی ہار سمیت جو بھی تحائف ملے انہیں بعد ازاں 14 کروڑ روپے میں دبئی میں بیچا ۔ سینئر صحافیوں سے گفتگو میں شہباز نے بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے قیمتی جیولری اور گھڑیوں سمیت توشہ خانہ کے تحائف دبئی میں 14 کروڑ میں بیچے۔ ریاست مدینہ کے دعویدار عمران خان بارے یہ انکشاف حیران کن تھا جسے اب معروف تحقیقاتی ویب سائٹ فیکٹ فوکس نے بھی کنفرم کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ 2021 میں جب ایک شہری نے پاکستان انفارمیشن کمیشن کے ذریعے عمران کی جانب سے توشہ خانہ سے خریدے گئے تحائف کی تفصیل حاصل کرنے کی کوشش کی تو کابینہ ڈویژن نے یہ تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ بعد ازاں وہ شہری اسلام آباد ہائی کورٹ میں چلا گیا لیکن حکومت یہ تفصیلات دینے سے انکاری رہی جس کی اصل وجہ اب سامنے آ گئی ہے۔
تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ سے تحائف خریدنے کے عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں غیرقانونی بات نہیں۔ لیکن شاید وہ بھول گئے کہ ان کی اپنی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے علاوہ آصف زرداری پر بھی توشہ خانہ سے گاڑیاں خریدنے پر نیب میں ریفرنس دائر کیےتھے جو ابھی تک زیر سماعت ہیں۔ لہذا اس امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا کہ عمران خان کے خلاف بھی کروڑوں روپے مالیت کے زیورات، بریسلٹس، قیمتی گھڑیاں اور دیگر اشیا سستے داموں خرید کر نہایت مہنگے داموں بیرون ملک فروخت کرنے پر نیب کا ریفرنس دائر ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ سے تحفوں کو خریدنا جرم نہیں، لیکن انہیں منافع حاصل کرنے کی خاطر باہر فروخت کرنا جرم ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی نے جو گاڑیاں توشہ خانہ سے خریدی تھیں وہ انہوں نے اپنے ذاتی استعمال میں رکھیں لیکن پھر بھی کپتان حکومت کی جانب سے ان کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کیے گئے تھے جو ابھی تک زیر سماعت ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ عمران خان بطور وزیراعظم توشہ خانہ سے تحائف خرید کر مال بنانے کی دھن میں سعودی عرب سے بھی تعلقات خراب کر بیٹھے اور سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے دی گئی قیمتی گھڑی بھی دبئی میں فروخت کر دی جس کے نتیجے میں پاک سعودی تعلقات بھی کشیدہ ہو گئے تھے۔

Related Articles

Back to top button