ترکیہ، شام :زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 2300 ہوگئی

ترکیہ کے جنوب اور شمالی شام میں آنیوالے  7.8 شدت کےشدید زلزلےنے تباہی مچا دی ،جس کے نتیجے میں کم از کم 2300 افراد ہلاک اور ہزاروں افراد زخمی ہیں، دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

غیر ملکی  میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ملکی تاریخی میں سب سے شدید زلزلے کے نتیجے میں 912 افراد جاں بحق اور 5 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ترکیہ کے صدر کہا کہنا ہے کہ 1939 کے بعد یہ ملک میں آنے والی سب سے بڑی آفت ہے جس میں 28 سو 18 گھر منہدم ہوگئے ہیں،

قبل ازیں غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق شام کی وزارت صحت نے بتایا کہ شام کے حکومت کے زیر قبضہ علاقوں میں 7.8 شدت کے زلزلے میں کم از کم 245 افراد ہلاک ہوگئے جس کا مرکز جنوب مشرقی ترکیہ میں تھا۔شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ حلب، حما، لطاکیہ اور طرطوس کے شہروں سمیت حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں زلزلے سے کم از کم 239 افراد ہلاک اور لگ بھگ 648 افراد زخمی ہوگئے۔امدادی کارکنوں نے بتایا کہ ملک کے شمال مغربی علاقوں میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں کم از کم 147 افراد ہلاک اور 340 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

ترکیہ کے مقامی حکام نے بتایا ترکی میں تاحال 284 اموات اور 500 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ترک شہرمالتیا کے گورنر کا کہنا ہے کہ زلزلے سے 140 عمارتیں منہدم ہوگئیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جنوب مشرقی ترکیہ میں 7.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس سے کئی شہروں میں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جبکہ پڑوسی ملک شام میں بھی نقصان پہنچا، زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر تقریباً 17.9 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا، جس کے 15 منٹ بعد 6.7 شدت کا آفٹر شاک بھی آیا۔

ترکیہ کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ پریزیڈنسی (اے ایف اے ڈی) نے پہلے زلزلے کی شدت 7.4 رپورٹ کی۔ترک ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں ریسکیو اہلکاروں کو کہرامنماراس اور ہمسایہ شہر غازیانتپ میں عمارتوں کے ملبے کو کھودتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں، ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق زلزلہ اس وقت آیا جب زیادہ تر لوگ اب بھی گھروں میں سو رہے تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔این ٹی وی ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ ادیامان اور ملاتیا شہروں میں بھی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔سی این این ترکیہ ٹیلی ویژن نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے وسطی ترکیہ اور دارالحکومت انقرہ کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

دوسری جانب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ میں شدید زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں شہباز شریف نے ترکیہ کی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا، وزیراعظم نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اور عوام مشکل کی اس گھڑی میں برادر ملک ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، ترکیہ نے ہر مشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، پاکستان اپنے برادر ملک ترکیہ کے عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا، قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کے بڑھتے واقعات پوری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے، یہ انسانیت اور کرہ ارض کی بقا کا معاملہ ہے، قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کسی ایک ملک یا خطے تک محدود نہیں رہی۔

دریں اثنا دفتر خارجہ نے بھی ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ حکومتِ پاکستان اور عوام یہ جان کر شدید صدمے میں ہیں کہ آج ترکیہ کے کچھ حصوں میں شدید زلزلہ آیا جس کے نتیجے میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے عوام دکھ کی اس گھڑی میں اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں، پاکستان امدادی کارروائیوں میں ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے، ہمیں یقین ہے کہ ترک قوم اس قدرتی آفت پر خصوصی ہمت اور عزم کے ساتھ قابو پالے گی۔

Related Articles

Back to top button