زلفی بخاری اپنی لیکڈ آڈیو بارے جھوٹ بول کر لعن طعن کا شکار

عمران خان کے چکنے دوست زلفی بخاری سابقہ خاتونِ اول بشریٰ بی بی کیساتھ اپنی لیکڈ آڈیو گفتگو کو کٹ اور پیسٹ قرار دے کر بری طرح پھنس گئے ہیں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے لعن طعن کا شکار ہوگئے چونکہ ان کی اور بشریٰ کی آواز صاف پہچانی جا رہی ہے۔ لیکڈ آڈیو میں بشری ٰبی بی زلفی کو کپتان کی گھڑیاں فروخت کرنے کی ہدایات جاری کر رہی ہیں اور موصوف انہیں مرشد قرار دیتے ہوئے سر تسلیم خم کر رہے ہیں۔ تاہم زلفی بخاری نے موقف اختیار کیا کہ یہ آڈیو انہیں جعلی لگتی ہے۔ جب جیو نیوز کے اینکر شاہزیب خانزادہ نے ان سے سوال کیا کہ جعلی کا کیا مطلب ہے؟ کیا اس آڈیو میں موجود آواز ان کی نہیں ہے؟ جواب میں موصوف سفید جھوٹ بولتے ہوئے گویا ہوئے کہ آواز تو میری ہی ہے لیکن مختلف فقروں کو جوڑ کر کہانی گھڑی گئی ہے۔ لیکن اگر بشریٰ اور زلفی کی آڈیو کو غور سے سنا جائے تو ان کی تمام گفتگو بڑی واضح ہے اور ایک تسلسل میں کی گئی ہے۔

 

یہ آڈیو لیک ہوتے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ اس میں بظاہر بشریٰ بی بی زلفی بخاری سے کہہ رہی ہیں کہ خان صاحب کے پاس چند گھڑیاں ہیں جن کی انہیں ضرورت نہیں اس لیے انہوں نے کہا ہے کہ زلفی سے کہلوا کر انہیں کہیں بیچ دیں۔ اس کے جواب میں زلفی بخاری کہتے ہیں کہ ’مرشد، میں کام کر دوں گا۔‘ لیکن زلفی بخاری نے اس آڈیو بارے گفتگو کرتے ہوئے بڑی بےحیائی سے ڈٹ کر جھوٹ بولا ہے اور کہا ہے کہ میں نے کبھی کوئی گھڑی نہیں بیچی، لیک ہونے والی آڈیو میں کچھ بھی نیا نہیں، عمران خان خود کو ملنے والے تحائف پہلے ہی ظاہر کر چکے ہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ ’کیا سوشل میڈیا پر چلنے والی آڈیو درست ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس میں آپ اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی آوازیں ہے؟‘ جواب میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’مجھے یہ جعلی لگتی ہے اور آواز کو کٹ اور پیسٹ کیا گیا ہے۔

 

زلفی بخاری نے ٹوئٹر پر بھی کہا ہے کہ ’گھڑی نہ میں نے لی نہ میں نے بیچی۔‘ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کٹ کاپی پیسٹ آڈیو کالج کے بچے بھی بنا لیتے ہیں۔ فوری طو پر اسکا فرانزک کرایا جائے، میں اس کے پیسے اپنی جیب سے دینے کو تیار ہوں۔ تاہم آڈیو لیک کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وہ اسکا پہلے ہی فرانزک کروا چکے ہیں اور تصدیق کے بعد ہی اسے ریلیز کیا گیا تھا۔بظاہر لیک ہونے والی آڈیو میں توشہ خانہ سے لی گئی گھڑیوں کو زیرِ بحث لایا گیا ہے۔ عمران کو الیکشن کمیشن دو ماہ قبل اسی معاملے میں پہلے ہی نااہل کر چکا ہے۔ اسکے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی توشہ خانہ کے تحائف کی فروخت بارے ایک درخواست زیر سماعت ہے۔

 

اس سے قبل زلفی بخاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہر کام قانون کے مطابق ہوا ہے۔‘ انہوں نے کہا، ’20 فیصد پر خریدا ہے، جس قیمت پر خریدتے ہیں۔ اس کو آگے بیچا، اس میں اور کوئی بات ہے ہی نہیں۔ اگر کوئی اور ہوتا تو یہ ایشو ہی نہ بنتا۔ چونکہ خان کے خلاف چار سالوں میں کوئی کرپشن نہیں مل رہی، اسلئے یہ ایشو بنایا جا رہا ہے۔‘

Related Articles

Back to top button