سپریم کورٹ کے جج عمران کے خلاف پریس کانفرنس کب کریں گے

سینئر صحافی اور تجزیہ کار جاوید چوہدری نے کہا ہے کہ معزول وزیر اعظم عمران خان روزانہ کی بنیاد پر خودکش ایٹمی دھماکے کر رہے ہیں وہ اپنے ساتھ ساتھ ملک کا بیڑا بھی غرق کر رہے ہیں‘ بس سپریم کورٹ بچی تھی‘ اب یہ بھی نہیں رہی لہٰذا آپ کو عن قریب سپریم کورٹ کے جج بھی پریس کانفرنس کرتے نظر آئیں گے۔ اپنی ایک سیاسی تجزیے میں جاوید چودھری لکھتے ہیں کہ عمران خان کچھ بھی کر سکتے ہیں اور اس ’’کچھ‘‘ کے دوران یہ اپنا کچھ چھوڑتے ہیں اور نہ دوسروں کا‘ آپ کو اگر یقین نہ آئے تو آپ ان کے صرف ایک سال کے فیصلے دیکھ لیں‘ انھیں صدر‘ پرویز خٹک اور جنرل باجوہ روکتے رہ گئے لیکن عمران خان نے عدم اعتماد کے بعد قومی اسمبلی سے استعفے دے دیے‘ یہ اگر11اپریل کو قومی اسمبلی نہ چھوڑتے تو یہ اپوزیشن لیڈر ہوتے اور اس حیثیت سے انھیں پروٹوکول اور سیکیورٹی بھی مل رہی ہوتی اور ان کے خلاف مقدمات بھی نہ بنتے‘ وہ تمام تقریریں جن کی وجہ سے ان کے خلاف غداری اور بغاوت کے مقدمات بن رہے ہیں یہ قومی اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہو کر کرتے اور انھیں مکمل آئینی کور حاصل ہوتا اور یہ اس وقت تک دوبار حکومت بھی فارغ کر چکے ہوتے لیکن یہ استعفے دے کر بیٹھ گئے۔ جاوید چوہدری کا کہنا ہے کہ آج عمران خان قومی اسمبلی میں واپس آنا چاہتے ہیں لیکن گاڑی ایگزٹ سے بہت آگے جا چکی ہے‘ انھیں اسی طرح صدر‘ پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی نئے آرمی چیف کی تعیناتی میں رکاوٹ کھڑی کرنے سے روکتے رہے مگر یہ نہ مانے اور آج حالات ان کے سامنے ہیں اور انھیں اسی طرح پرویز الٰہی اور محمود خان اسمبلیاں توڑنے سے بھی روکتے رہے لیکن عمران خان نہیں مانے اور آج یہ دونوں صوبوں میں حکومت کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ کے سامنے جھولی پھیلا کر بیٹھے ہیں۔ عمران خان نامی شخص حقیقتاً حیران کن ہے‘ یہ تھکتا نہیں‘ پیچھے نہیں ہٹتا اور یہ اللہ تعالیٰ سے خصوصی مقدر بھی لکھوا کر لایا ہے‘ ملک کی 13 بڑی سیاسی جماعتیں مل کر اس کا مقابلہ نہیں کر پا رہیں‘یہ سال بھر سے مسلسل اسٹیبلشمنٹ سے بھی ٹکرا رہا ہے اور اسٹیبلشمنٹ بھی ابھی تک اس کا کوئی توڑ ایجاد نہیں کر سکی۔ اس کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے . ہم مانیں یا نہ مانیں لیکن یہ حقیقت ہے اگرآج الیکشن ہو جاتے ہیں تو عمران خان دو تہائی اکثریت لے لے گا تاہم یہ حقیقت ہے عمران خان واپسی کے بعد ملک کا رہا سہا اسٹرکچر بھی ہلا کر رکھ دے گا‘یہ پھر کسی عہدیدار کو عہدے پر ٹکنے نہیں دے گا‘ افواج پاکستان کے سربراہ ہوں‘ چیف جسٹس ہوں‘ چیئرمین نیب ہوں یا پھر چیف الیکشن کمشنر ہوں ان کے پاس صرف ایک آپشن ہو گا۔یہ شہباز گل کی طرح ہاتھ باندھ کر عمران خان کے پیچھے کھڑے ہوں یا پھر باقی زندگی جیل اور گھر میں گزاریں . جاوید چوہدری کہتے ہیں کہ ہم عمران خان کی افتاد طبع کو دیکھ کر آج یہ انکشاف بھی کر سکتے ہیں عمران خان میں عالمی جنگ چھیڑنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔ ان کی سب سے بڑی خوبی ان کا نہ ماننا ہے اور ان کی سب سے بڑی خامی بھی یہی ہے‘ یہ جب اپنی آئی پر آتے ہیں تو انھیں ایٹم بم چلاتے ہوئے بھی افسوس نہیں ہوتا اور یہ اس وقت بھی یہی کر رہے ہیں‘ یہ روزانہ کی بنیاد پر خودکش ایٹمی دھماکے کر رہے ہیں اور نتیجے میں اپنے ساتھ ساتھ ملک کا بیڑا بھی غرق کر رہے ہیں‘ بس سپریم کورٹ بچی تھی‘ اب یہ بھی نہیں رہی لہٰذا آپ کو عن قریب سپریم کورٹ کے جج بھی پریس کانفرنس کرتے نظر آئیں گے۔

Related Articles

Back to top button