عدالت کو سیاسی نظام کی تبدیلی پرفیصلہ دینے کا اختیار نہیں

سپریم کورٹ نے صدارتی نظام کے نفاذ کیلئے دائر درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کےپاس سیاسی نظام کی تبدیلی پر فیصلہ دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

عدالت عظمیٰ نےصدارتی نظام کے نفاذ سے متعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، فیصلہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریر کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صدارتی نظام کیلئے ریفرنڈم کرانے کا حکم دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، درخواستوں پر رجسٹرارآفس کے اعتراضات درست ہیں۔

فیصلے میں کہا گیاہے کہ صدارتی نظام سے متعلق درخواستوں میں سیاسی نوعیت کا سوال اٹھایا گیا ہے، یاسی نوعیت سے متعلق سوال پر آئین اور قانون میں رہنمائی موجود نہیں، آئینی رہنمائی کی عدم موجودگی میں سیاسی سوال پر فیصلہ دینے کی پوزیشن میں نہیں۔

عدالت عظمیٰ کے فیصلےمیں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار اوراُن کے وکلاء سے 2 سوال پوچھے گئے ہیں، درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات درست ہیں۔

فیصلے کے مطابق عدالت کے پاس ملک میں سیاسی نظام کی تبدیلی کا فیصلہ دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، اس لیے صدارتی نظام پر ریفرنڈم کرانے سے متعلق درخواستیں ناقابل سماعت ہیں۔

Related Articles

Back to top button