عمران کی گھڑی فروشی کی مزید کہانیاں سامنے آ گئیں

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی گفٹ کی گئی گھڑی بیچ کر کھا جانے والے عمران خان کی گھڑی فروشی کے مزید قصے سامنے آ گئے ہیں، سابق وزیراعظم کی جانب سے 2018 میں اقتدار میں آنے کے تین ماہ بعد ہی تحفے میں ملنے والی دو مزید رولیکس گھڑیاں توشہ خانہ سے نکلوا کر اسلام آباد کی ایک دکان پر فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جس دن عمران نے توشہ خانہ کو ان دو گھڑیوں کی 20 فیصد قیمت کیش میں ادا کی اسی روز دونوں گھڑیاں مارکیٹ میں کیش میں بیچ طھی دیں، یعنی عمران خان نے یہ دونوں گھڑیاں پہلے بلا ادائیگی حاصل کر کے کیش میں باہر بیچیں اور پھر ملنے والی رقم سے توشہ خانہ کو 20 فیصد قیمت ادا کرنے کے بعد باقی منافع اپنے پاس رکھ لیا۔

جنگ گروپ سے وابستہ سینئر صحافی قاسم عباسی کی جانب سے سامنے لائی گئی دستاویزات کے مطابق عمران خان نے 28نومبر 2018ء کو مارکیٹ میں دو رولیکس گھڑیاں 70 لاکھ روپے میں بیچیں، انہوں نے ایک گھڑی کی قیمت 52 لاکھ روپے جبکہ دوسری کی قیمت 18 لاکھ روپے وصول کی، گھڑی فروخت کرنے کا ثبوت ایک بار پھر ہاتھ سے لکھی اسلام آباد کی ایک چھوٹی سی دکان کی رسید ہے، یہ وہی دکان ہے جسے 2020ء میں فروخت کر دیا گیا تھا، عمران خان نے جس دن 70 لاکھ کے عوض دو گھڑیاں بیچیں اسی روز سرکاری خزانے میں ان کے عوض 10 لاکھ 48 ہزار روپے جمع کروا دیئے۔

باقی ساڑھے 59 لاکھ روپے انہوں نے اپنی جیب میں ڈال لیے، ان دو گھڑیوں کی تفصیلات کے مطابق عرب دوست ملک سے ملنے والی ایک گھڑی کی مارکیٹ ویلیو 38 لاکھ روپے لگوائی گئی اور پھر اسی دن اس کو 52 لاکھ روپے کیش میں بیچ دیا گیا۔ دوسری گھڑی کی مالیت 15 لاکھ روپے لگوائی گئی اور کیش میں 18 لاکھ روپے میں اسے بیچ دیا، ایسے میں یہ سوال اُٹھ رہا ہے کہ جب ان دونوں گھڑیوں کی مارکیٹ ویلیو کم لگی تو پھر اس انہیں مہنگا کیسے فروخت کر دیا گیا۔ یہ بات زیادہ عجیب اس لئے دکھائی دیتی ہے کہ عمران نے سعودی ولی عہد کی جانب سے تحفہ دی گئی گھڑی اُسی دکاندار کو 5 کروڑ 10 لاکھ روپے میں فروخت کی تھی حالانکہ توشہ خانہ نے اسکی مارکیٹ ویلیو 10 کروڑ روپے لگوائی تھی۔

لیکن سب سے اہم سوال یہ ہے کہ وزیراعظم کے عہدے پر براجمان عمران خان یہ سارا کام کیش میں کیوں کر رہے تھے؟ توشہ خانہ میں کیش رقم کون جمع کرارہا تھا؟ اور مسلسل جھوٹ کیوں بولا جارہا تھا؟، قاسم عباسی کے مطابق عمران نے سعودی ولی محمد بن سلمان سے ملنے والا قیمتی گھڑی کا سیٹ خریدنے کیلئے توشہ خانہ کو 20 فیصد ادائیگی کی تھی حالانکہ تب تک 50 فیصد ادائیگی کا نیا قانون لاگو ہوئے 35 دن گزر چکے تھے۔

فواد چوہدری کے مطابق عمران خان نے گھڑی پاکستان میں ایک ڈیلر کو فروخت کی تھی جس نے اسے آگے دبئی کے ایک ڈیلر سٹائل آؤٹ واچز کو 6 کروڑ 10لاکھ روپے میں فروخت کر دیا تھا، لیکن سٹائل آؤٹ واچز نے باقاعدہ بیان جاری کر کے اس گھڑی کی خرید و فروخت کی تردید کر دی ہے، سٹائل آؤٹ واچز نے بتایا ہے کہ اس گھڑی کو انکے انسٹا گرام پیج پر پروموٹ یا مارکیٹ کرنے کیلئے ایک شخص نے رابطہ کیا تھا، وہ گھڑی لے کر آیا، اسکی تصویر بنوائی اور ہمیں کہا کہ اسے پروموشن کے لیے اپنے پیج پر لگا دیں۔ مگر بعد میں ہمیں بتایا گیا کہ گھڑی ایک تھرڈ پارٹی کے ذریعے فروخت ہو گئی ہے۔ اب سوال یہ یے کہ گھڑی کی تصویریں بنوانے والا شخص کون تھا، عمر فاروق ظہور نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ شخص جس نے دبئی میں گھڑی کی تصویریں پروموشن کیلئے دیں وہ کوئی اور نہیں بلکہ زلفی بخاری تھا، عمر فاروق نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ زلفی کو اچھی طرح جانتے ہیں۔

Related Articles

Back to top button