ایمان مزاری کی 9 جون تک عبوری ضمانت منظور

فوج کی سینئر قیادت کے خلاف ہزاہ سرائی اور دھمکیوں کے کیس میں تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی بیٹیوکیل ایمان زینب مزاری حاضر کی 9 جون تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایمان زینب مزاری نے عبوری ضمانت کی درخواست ایڈووکیٹ ازینب جنجوعہ کے توسط سے دائر کی تھی، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران ایمان مزاری کی نمائندگی کرنے والی وکیل نے کہا کہ ان کی مؤکلہ کو ’شکایت کنندہ اور دیگر لوگوں کے، جو انتہائی بااثر ہیں، عزائم اور بے حسی کا شکار بنایا جارہا ہے، عبوری ضمانت کی درخواست میں کہا گیا کہ ایمان مزاری کے خلاف مقدمہ اور الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں دو ہفتوں کی ضمانت قبل از گرفتاری دے دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روزوفاقی دارالحکومت کے تھانہ رمنا میں ایمان مزاری کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 505 (لوگوں کو مسلح افواج کے خلاف اکسانا) اور 138 (جوان کو خلاف ورزی کی ترغیب دینا) شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق ایمان مزاری نے 21 مئی کو ، جس دن ان کی والدہ اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو گرفتار کیا گیا تھا، ہائی کورٹ کی حدود میں ایک بیان میں پاک فوج کی سینئر قیادت کے خلاف ہرزہ سرائی تھی۔ایمان مزاری کے اس بیان سے پاکستان آرمی کے رینکس میں بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی گئی اور آرمی کے اندر نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی جو سنجیدہ جرم ہے، اس طرح کے بیان سے پاکستان آرمی کے اندر بے چینی اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، اس طرح کے بیانات پاکستان آرمی اور سینئر قیادت کے لیے نقصان دہ ہیں اور قابل سزا جرم ہیں۔

عمران لانگ مارچ کے بعد دھرنا دئیے بغیر کیوں بھاگا؟

یاد رہے کہ ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تھی جس میں انہیں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف بولتے دیکھا گیا۔

Related Articles

Back to top button