پیاز کی بڑھتی قیمتوں پر عوام آنسوؤں سے رونے پر مجبور

آغاز ہی مہنگا ہوگا تو انجام کا کیا بنے گا ؟ پیاز کاٹنے والوں کی آنکھوں سے آنسو تو نکلتے ہی تھے تاہم اب خریدنے والو ں کے بھی آنسو بہنا شروع ہو چکے ہیں، جی ہاں! پیاز بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے عام عوام کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے، پاکستان جیسے زرعی ملک میں پیاز نے بھی ڈبل سنچری مکمل کرنے کے بعد ٹرپل سنچری عبور کرنے کے درپے ہے، پیاز مختلف شہروں میں اب تین سو روپے فی کلو بھی بکنے لگا ہے۔

سوال یہ ہے کہ آخر پیاز کے دام اتنے بڑھ کیوں گئے ہیں؟ اور جیسے سیاست دان کہتے تھے کہ ٹماٹر مہنگا ہے تو دہی ڈال لو، اب پیاز کا نعم البدل بھی تو بتا دیں، پیاز صرف کھانے میں ذائقے کے لیے ہی نہیں بلکہ سالن کی مقدار بڑھانے میں بھی مددگار رہتے ہیں۔ہوشربا مہنگائی میں جہاں بڑے گوشت کی قیمت 800 روپے فی کلو سے زیادہ ہے وہیں کئی متوسط گھرانوں میں سالن کی مقدار بڑھانے کے لیے بھی پیاز کے ذریعے شوربہ یا گریوی بڑھا کر سب کے لیے پورا کرنا بھی آزمودہ ٹوٹکا رہا ہے اور اگر بات پاکستانی کھانوں کی کی جائے تو سالن کی لگ بھگ ہر ریسیپی کا آغاز ہی پیاز سے ہوتا ہے۔

پشاور کی سبزی منڈی میں مزدوری کرنے والے غلام خان سے جب ہم بی بی سی کے نمائندے نے پیاز کی بڑھتی قیمتوں کے بارے میں پوچھا تو جواب کچھ یوں دیا: ’ہم مزدور کہاں جائیں، پہلے کوئی سالن نہیں ملتا تھا تو ایک پیاز کے ساتھ ہی دن کی روٹی کھا کر گزر بسر کر لیا کرتے تھے مگر اب ایک 200 گرام کے پیاز کے عوض ہی دکاندار 40  سے 50 روپے مانگ لیتا ہے۔ملک کے ہر صوبے میں پیاز کا  ریٹ بھی مرضی کا ہے ۔۔۔من مانے ریٹس پر فروخت ہونے والا یہ سالن کا لازمی جزو  کوئٹہ میں سب کو  پیچھے چھوڑتا ہوا فی کلو 250 سے 260 روپے میں دستیاب ہے۔

پشاور میں قیمت 230 سے 250 روپے کے درمیان جبکہ  کراچی میں چھوٹا پیاز 230 جبکہ بڑا پیاز 240 روپے کے ریٹ پر دستیاب ہے۔اسی طرح پنجاب کے شہر لاہور میں پیاز کا ریٹ 220 سے 240 روپے ہے۔۔۔۔ایک سوال جو سب کی زبان پر ہے کہ پیاز نہیں تو کیا؟ پیاز کو خریدنا کیسے چھوڑ دیں ۔۔۔ کوئی صورت نظر نہیں آتی کوئی امید بر نہیں آتی ۔۔۔۔کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی خاتون سحرش ناز نے نمائندہ بی بی سی محمد کاظم کو بتایا کہ انھوں نے رواں ہفتے آخری بار پیاز 260 روپے فی کلو میں خریدا۔ ایسی ضرورت ہے جس کی خریداری روکی نہیں جا سکتی۔

انھوں نے کہا کہ یہ حکمرانوں کی انتہائی غفلت ہے کہ ایک بنیادی چیز کی قیمت اس حد تک بڑھ چکی ہے۔۔پاکستان ایک زرعی ملک ہے اس میں پیاز  کی قیمت میں اضافہ سمجھ سے باہر ہے ۔۔۔ پیاز کے کاشتکار اور آڑھتی اس کا سبب گذشتہ سال میں آنے والے سیلاب کو قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث بڑے پیمانے پر لگی فصل کو نقصان پہنچا ۔ان کے مطابق صورتحال میں بہتری آئندہ ایک ماہ میں متوقع ہے جب پیاز کی نئی فصل پاکستان میں دستیاب ہوگی، اسی صورتحال کے پیش نظر اس وقت پاکستان میں تاجکستان اور ایران سے آنے والا پیاز بھی دستیاب ہے جو قیمت میں پاکستانی پیاز سے لگ بھگ 20 روپے فی کلو کم میں دستیاب ہے۔زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کے سیکریٹری جنرل عبدالرحمان بازئی نے بتایا کہ ’بلوچستان میں پیاز کی پیداوار پانچ لاکھ ٹن کے لگ بھگ ہے۔

انھوں نے بتایا کہ گذشتہ سال بلوچستان اور سندھ دونوں میں پیاز کی فصل کو نقصان پہنچا جس کے باعث پیاز کی قلت پیدا ہو گئی، جب پنجاب اور خیبرپختونحوا کی فصل مارکیٹ میں آئے گی تو قیمتوں میں کمی ممکن ہو پائے گی۔ایف پی سی سی آئی کے بلوچستان سے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور وزیر علیٰ بلوچستان کے کوآرڈینیٹر اختر کاکڑ نے بتایا کہ جہاں پیاز کی فصل کو پہنچنے والے نقصان سے طلب اور رسد میں بہت زیادہ فرق آیا وہاں اس وقت ایران سے بھی پیاز کی درآمد میں کمی ہوئی ہے، وجوہات جو بھی ہوں پشاور کی سبزی منڈی میں موجود غلام خان نے ریڑھی پر پڑے پیازوں کو حسرت بھری نگاہوں سے دیکھا اور کہا کہ ’صورتحال اتنا جلدی بدل جائے گی مجھے یقین نہیں تھا۔

Related Articles

Back to top button