پٹرول پچاس روپے مہنگا کرنے کا پکا بندوبست کر لیا گیا

حکومت نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پچاس روپے فی لیٹر اضافے کا پکا بندوبست کر لیا ہے ، اس ضمن میں حکومت نے قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے فنانس بل میں ایک ترمیم منظور کروا لی ہے جس کے تحت نئے مالی سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر مرحلہ وار 50 روپے فی لیٹر لیوی عائد کی جائے گی ۔ دوسری جانب یہ اطلاعات بھی ہیں کہ یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے اضافے کا امکان ہے۔

فرح خان کی ایک ارب کی جائیدادوں کی تفصیل سامنے آ گئی

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے اپنے مالیاتی پروگرام میں معاشی نظم و ضبط کو ضروری قرار دیا ہے، یکم جولائی سے عوام کے لئے مزید معاشی مشکلات ہو سکتی ہیں کیونکہ حکومت کو عالمی مالیاتی ادارے کو خوش کرنے کے لئے مزید سخت فیصلے کرنا ہوں گے،ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایم آئی ایف پی پر بات چیت جاری ہے، یکم جولائی سے پیٹرول پر 5 فیصد سیلز ٹیکس جبکہ 10 روپے لیوی عائد ہو سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق یکم جولائی سے بجلی مزید مہنگی ہو سکتی ہے، توانائی کے نقصانات کم کرنے کا سخت ہدف ملا ہے، سرکاری اداروں میں نقصانات کم کرنے کا سخت ہدف بھی ملا ہے، ٹیکس مراعات اور چھوٹ مزید کم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

ماہر معاشیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے بتایا کہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا، ایم ای ایف پی کے تحت شرح سود بڑھ سکتی ہے، ایم ای ایف پی ایک جامع دستاویز ہے، دو آر ایل این جی پاور پلانٹ کی نجکاری دسمبر تک ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر خاقان نجیب نے بتایا کہ ایم ای ایف پی میں سٹیل ملز کا مستقبل واضح کرنا ہوگا، توانائی کے نقصانات کم کرنا ہوں گے، ایم ای ایف پی میں 9 ٹیبل ہوں گے، ایک ٹیبل پاکستان کی بیلنس آف پے منٹ پر ہوگا، ایک ٹیبل پاکستان کے بجٹری اعداد و شمار سے متعلق ہوگا، پاکستان کے قرضوں کے بارے میں ایک ٹیبل ہوگا، پاکستان کی معاشی اور قرضوں کی ضرورت ظاہر کی جائیں گی، نئے مالی سال میں پاکستان کو 37 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔

آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کیلئے دو ارب ڈالر کی دو قسطیں جاری کرنے کی توقع ہے، آئی ایم ایف کے رواں ہفتے پاکستان کے ساتھ سٹاف سطح کا معاہدہ طے پانے کی توقع ہے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ٹویٹ میں بتایا کہ ساتویں اور آٹھویں اقتصادی جائزہ کے لیے پاکستان کو آئی ایم ایف سے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فسکل پالیسی فریم پروگرام کی کاپی موصول ہوگئی ہے۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ملک ڈیفالٹ ہونے کے خطرے سے نکل چکا ہے، آئی ایم ایف سے ساتویں اور آٹھویں قسط ایک ساتھ ملے گی، آئی ایم ایف نے دو اقساط کو ملا دیا ہے، ساتویں قسط 90 کروڑ ڈالر اور آٹھویں قسط تقریباً ایک ارب ڈالر کی ہے۔

Related Articles

Back to top button