ملک بھر میں جلائو گھیرائو، جھڑپیں، 5 افراد جاں بحق، سینکڑوں زخمی

سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں، جھڑپوں کے دوران پانچ افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں 25 سالہ عبدالقدیر اور 35 سالہ نامعلوم شخص شامل ہیں۔

پشاور میں بھی پی ٹی آئی مظاہرین اور پولیس کے درمیان فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، پی ٹی آئی کارکن مظاہرے کے دوران ہوائی فائرنگ بھی کرتے رہے۔ایک جاں بحق نوجوان ابرار کی عمر 24 سال ہے جس کا تعلق دیر کالونی پشاور سے ہے۔ جاں بحق اور زخمیوں کو ٹانگوں ہاتھوں پر گولیاں لگی ہیں ۔ ایک کو چہرے پر بھی لگی ہے۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور مزید عملے کو طلب کرلیا گیا ہے۔

عمران خان کی گرفتاری کے بعد راولپنڈی شہر میں پی ٹی آئی کارکن رات گئے تک سراپا احتجاج رہے، مشتعل مظاہرین نے پولیس سے جھڑپوں کے دوران میٹرو اسٹیشن کو آگ لگا دی ۔ ختم نبوت اسٹیشن کمیٹی چوک و فیض آباد اسٹیشنز پر بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔مری روڈ پر چاندنی چوک، سکستھ روڈ چوک شمس آباد کمیٹی چوک و فیض آباد کے مقامات پر پولیس سے جھڑپوں کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا ۔

مشتعل مظاہرین نے میٹرو اسٹیشن کے اندر اور باہر توڑپھوڑ کرتے ہوئے آگ لگا دی۔ آگ کے شعلے دور دور تک دیکھے گئے اور اسٹیشن کو شدید نقصان پہنچا۔پولیس نے لاٹھی چارج و شیلنگ کرکے مظاہرین کو منتشر کیا ۔ ریسکیو 1122 راولپنڈی نے موقع پر پہنچ کے آگ پر قابو پاکر مزید پھیلنے سے روکا ۔بس انتظامیہ کے مطابق مظاہرین نے فیض آباد اسٹیشن کے سی سی ٹی وی کیمرے و شیشے بھی توڑے جبکہ واش رومز کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔

مشتعل افراد نے جی ایچ کیو کی عمارت پر بھی دھاوا بولا اور شدید احتجاج کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی۔راولپنڈی پولیس کی بھاری نفری میٹرو صدر اسٹیشن سے لیکر فیض آباد تک کے ٹریک پر تعینات کردی گئی سیکیورٹی صورتحال اور اسٹیشنز کی توڑ پھوڑ کے باعث جڑواں شہروں میں میٹرو سروس بند رہے گی۔پولیس نے رات گئے آپریشنز میں پی ٹی آئی کے سو سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار کارکنوں کو راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں رکھا گیا ہے۔

راولپنڈی چھاؤنی کے علاقوں میں اور حساس عمارتوں کے داخلی دروازوں پر کنٹینرز لگادیے گئے ہیں۔ادھر خیبرپختونخوا میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے ٹائر جلاکر سڑکیں بند کردیں اور توڑ پھوڑ کی۔ پشاور اسمبلی چوک میدان جنگ بن گیا جہاں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ سوات میں مشتعل مظاہرین نے سوات موٹروے کے ٹول پلازہ کو آگ لگا دی۔پشاور میں پی ٹی آئی کارکنوں نے آج صبح بی آر ٹی بسیں روک کر جی ٹی روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا ہے۔ احتجاج کے دوران بی آر ٹی کی بسوں کو نقصان پہنچا گیا۔

علاوہ ازیں لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی پی ٹی آئی نے احتجاج کیا۔ مظاہرین کور کمانڈر ہاؤس لاہور میں بھی داخل ہوگئے اور اندر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے آگ لگادی۔گورنر ہاؤس پنجاب پر بھی مظاہرین نے حملہ کیا۔ مسلم لیگ ہاؤس ماڈل ٹاؤن پر بھی مظاہرین نے دھاوا بولا اور دروازہ جلانے کی کوشش کی۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کرکے انہیں منتشر کردیا گیا۔دوسری جانب کراچی میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں ، عہدیداروں اور کارکن کی بڑی تعداد نے شارع فیصل پر احتجاج کیا ۔ شرپسندوں نے واٹر بورڈ کے 2 ٹرکوں ، جیل کے ٹرک ، پیپلز بس سروس کی بس، رینجرز اور ٹریفک پولیس کی چوکی کو نذر آتش کر دیا جبکہ پیپلز بس سروس کی ایک بس پر بھی پتھراؤ کر کے اسے نقصان پہنچایا اور ٹائروں سے ہوا نکال دی۔

شارع قائدین فلائی اوور کے نیچے بنی ہوئی ٹریفک پولیس چوکی کو نذر آتش کیے جانے کے دوران شرپسندوں نے وہاں پر کھڑی ہوئی 10 سے زائد موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کر دیا۔ہنگامہ آرائی کے دوران سندھی مسلم سوسائٹی کٹ پر ایک کار کو بھی آگ لگا دی ، احتجاج کے دوران بجلی کے کھمبے بھی اکھاڑ کر رکاوٹ کے طور پر سڑک پر ڈال دیئے جبکہ پولیس موبائلوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا ،, شارع فیصل پر احتجاج کے دوران ایک درجن سے زائد کچرا دانوں کو بھی سڑک پر لاکر انھیں نذر آتش کر دیا ۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں کئی افراد کو حراست میں لے لیا۔

Related Articles

Back to top button