شہباز گل کی اہلیہ ڈگری پر بحث ،سینیٹ کمیٹی کے ارکان میں تلخ کلامی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی میں سابق معاون خصوصی شہباز گل کی اہلیہ کی ڈگری کا معاملہ کمیٹی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے پر قائم مقام چیئرمین کمیٹی اور پی ٹی آئی سینیٹرز میں تلخ کلامی ہو گئی اور بات سارجنٹس ایٹ آرمز کو بلانے تک پہنچ گئی۔

عدالتی حکم کے باجود گورنر پنجاب حمزہ شہباز سے حلف لینے سے انکاری

آج بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹر قائم مقام چیئرمین افنان اللہ کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران شہباز گل کی بیوی کی ڈگری کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہونے پر ہنگامہ شروع ہوگیا۔

اس دوران سینیٹر ہمایوں کا کہنا تھا جس شخص سے متعلق ایجنڈا ہے اگر وہ موجود نہیں تو اس پر بات نہیں ہو سکتی۔ پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ پولیٹیکل ایجنڈا آئٹم ہے، کل کو ہم بھی آپ کی لیڈر شپ سے متعلق کیس لانا شروع کر دیں گے۔

پی ٹی آئی رہنماشبلی فراز کا یہ بھی کہنا تھا کہ کامسیٹس یونیورسٹی بتائے اس جیسے کتنے کیسز ہیں، تمام کیسز کو کلب کر کے سنا جائے۔ جس پر قائم مقام چیئرمین کمیٹی نےآئندہ اجلاس میں تمام کیسز کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

سینیٹر افنان اللہ نے شبلی فراز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کی بیوی نے کامسیٹس یونیورسٹی کو دو لاکھ ڈالر دینے ہیں، آپ کرپشن کا دفاع کرنا چاہتے ہیں، آپ پیٹی بھائی کی کرپشن کا دفاع کررہے ہیں ، اللہ تعالیٰ چور کا دفاع کرنے پر کیا کہتا ہے۔جواباً پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ آپ پھر نواز شریف کا دفاع کیوں کرتے ہیں؟۔

بات بڑی تو قائم مقام چیئرمین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو جانتا کون ہے، آپ پیسے دے کر سینیٹر بنے ہیں، جس پر شبلی فراز نے الزام عائد کیا اور کہا کہ آپ بھی گالیاں دے دے کر سینٹر بنے ہیں۔

بات بگڑنے پر دیگر سینیٹرز کی جانب سے فوری طور پر پارلیمنٹ کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو کمیٹی روم طلب کرلیا گیا۔

Related Articles

Back to top button