اسلام آباد آؤں گا تو امانت علی اور سلامت علی پر کھل کربات کریں گے

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ دونوں جماعتوں کے سربراہوں کے درمیان ملکی سیاسی اور معاشی حالات پر گفتگو ہوئی۔ شجاعت حسین کی مولانا فضل الرحمن کی امانت پر بھی بات چیت کی.
اس موقع پر چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ دھرنے کے دوران جو معاہدہ ہوا تھا اس امانت کا راز فاش نہیں کرنا چاہیے، ملکی مشکلات میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ دوران گفتگو چوہدری شجاعت کا مولانا فضل الرحمان سے کہنا تھا کہ یہ وقت ملک میں نئے کٹے کھولنے کا نہیں لہٰذا عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے سب کو مل کر کوشش کرنا ہوگی . انھوں نے مزید کہا کہ اِس وقت ملک جن مشکلات میں گھرا ہے، اُن سے نجات پانے کے لیے آپ کو ہماری رہنمائی کرنی چاہیے.
چوہدری شجاعت نے مولانا سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی تقریروں میں اکثر امانت علی اور سلامت علی کا ذکر کرتے ہیں، اسلام آباد آؤں گا تو امانت علی اور سلامت علی پر کھل کربات کریں گے، ساتھ ہی اس کا حل بھی نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قوم نے بھی ایک امانت دی ہے، یہ وقت ملک میں نئے کٹے کھولنے کا نہیں لہٰذا عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے سب کو مل کر کوشش کرنا ہوگی۔ق لیگی سربراہ کا کہنا تھا کہ آپ ایک عظیم باپ کے بیٹے ہیں۔ اپ کے والد نے ملک کی مضبوطی کی تحریکوں میں حصہ لیاوہ ایک عظیم لیڈر تھے۔ آپ بھی ملکی استحکام میں اپنا کردار ادا کریں.
خیال رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اسلام آباد دھرنے کے دوران چوہدری شجاعت اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتیں کیں تھی۔ اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے متعدد ٹی وی انٹرویوز میں کہا تھا کہ وہ اسلام آباد سے خالی ہاتھ واپس نہیں آئے انہیں یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button