عدم اعتماد:ق لیگ نے مولانا سے جواب کیلئے وقت مانگ لیا

پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمٰن پاکستان تحریک انصاف کی اہم اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) سے عمران خان حکومت کو گرانے کے لیے فوری حمایت حاصل نہ کر سکے. ق لیگی قیادت نے جواب کیلئے مولانا سے وقت مانگ لیا۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی اپنے پرانے حریفوں یعنی گجرات کے چوہدریوں کے ساتھ آج ملاقات ہو گی۔

مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی-ایف کے علاوہ 9 جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن اتحاد حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا ‘ٹھوس فیصلہ’ کرنے کے بعد حکمران پی ٹی آئی کی اتحادی جماعتوں تک پہنچنے اور انہیں آنے والے دنوں میں تحریک کے سلسلے میں قائل کرنے کے لیے سرگرم ہے۔ایک متعلقہ پیش رفت میں مولانا فضل الرحمٰن نے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے بھی ٹیلی فون پر بات کی اور انہیں تحریک عدم اعتماد پر پی ڈی ایم کے اتفاق رائے کے بارے میں بتایا۔دونوں رہنماؤں نے اس اقدام کو کامیاب بنانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کا عہد کیا۔

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی کی گلبرگ میں واقع رہائش گاہ کا دورہ کیا اور انہیں پی ڈی ایم کی جانب سے حکومت سے راستے الگ کرنے کی درخواست پر سنجیدگی سے غور کرنے پر آمادہ کیا۔

خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات، 12 اضلاع میں دوبارہ پولنگ

ذرائع نے بتایا کہ چوہدریوں کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے، مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اتحادی جماعت (پی ایم ایل-ق) کو ان لوگوں کی خاطر حکومتی اتحاد کو الوداع کہنا پڑے گا جو حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے بے پناہ مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرح اس کے اتحادیوں کو بھی عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑے گا اگر وہ (وزیراعظم) عمران خان کے ساتھ جڑے رہیں۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی لیکن چوہدریوں نے کوئی عہد نہیں کیا تاہم انہوں نے پی ڈی ایم کی پیشکش کا جواب دینے کے لیے وقت مانگا ہے۔

دوسری جانب شہباز شریف (آج) چوہدریوں سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے جا رہے ہیں، یہ دونوں جماعتوں کے درمیان طویل عرصے بعد قیادت کی سطح پر پہلا رابطہ ہوگا۔مسلم لیگ (ن) کے ایک رہنما نے بتایا کہ ‘قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر نے چوہدریوں کو بتایا تھا کہ وہ (آج) اتوار کو چوہدری شجاعت کی خیریت دریافت کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ پر آنا چاہیں گے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے امید ظاہر کی کہ ‘یہ شہباز شریف اور چوہدریوں کے درمیان برف پگھلانے والی ملاقات ہوگی جو مستقبل میں سیاسی شراکت داری میں بدل سکتی ہے۔

Related Articles

Back to top button