تیسری شادی پر کپتان کی عامر لیاقت کی حوصلہ افزائی

اپنے کپتان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تیسری شادی ٹکانے والے رنگیلے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں خصوصی طور پر فون کر کے دوبارہ گھر بسانے پر مبارکباد دی یے اور ان کا حوصلہ بڑھایا ہے۔ تین تین شادیاں رچانے والے کپتان اور انکے کھلنڈرے کھلاڑی کے درمیان کیا باتیں ہوئیں؟ عامر لیاقت نے اس پر ٹویٹ کی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا مشکور ہوں جنہوں نے فون کر کے شادی پر مبارک باد دی، شکریہ وزیراعظم صاحب! یاد رہے کہ کچھ مہینے پہلے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ بھی اپنے کپتان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تیسری شادی کریں گے۔ عامر لیاقت کی تیسری بیوی اٹھارہ برس کی ہیں اور عمر میں ان سے 34 برس چھوٹی ہیں۔
دوسری جانب نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عامر لیاقت نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ شادی کی ہے، کبھی خواتین سے ناجائز اور حرام رشتے نہیں رکھے، انہون نے کہا کہ اللہ نے ایک سے زائد شادیوں کا حکم دیا ہے، ہم بھارت سے ہجرت کرکے ضرور آئے ہیں لیکن بھارتی کلچر کو اپنے اوپر سوار نہ کریں ، بھارت میں ایک شادی پر اکتفا کیا جاتا ہے لیکن اسلام زیادہ شادیوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، لوگ پہلی بیوی سے ڈر کر دوسری شادی نہیں کرتے، جو بھی دوسری شادی کا خواہش مند ہے وہ اللہ سے ڈرے، بیوی سے نہ ڈرے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے نزدیک چوتھی شادی کی گنجائش بھی موجود ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ اگر وہ اسمبلی میں دوسری شادی کے حوالے سے بل لائے تو بہت سے لوگ اپنے بل میں چھپ جائیں گے، فیملی لاز میں ترامیم کی ضرورت ہے، عائلی قوانین کا پاکستان کے کلچر سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ تو جنرل ایوب خان نے اپنی بیٹی کیلئے تب بنائے تھے جب ان کے داماد نے دوسری شادی کی تھی۔
علی سیٹھی کے نئے گانے پسوڑی نے پسوڑی کیوں ڈال دی؟
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اب جنوبی پنجاب کے داماد ہوگئے ہیں تو کیا جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لئے بھی کام کریں گے تو عامر لیاقت نے کہا کہ اس شادی سے دو محروم قومیں ایک ہوئی ہیں، یعنی سرائیکی اور مہاجر، ہم دونوں ہی کے لیے علیحدہ صوبوں کے بارے میں سوچیں گے، قائد اعظم نے بھی اپنے 14 نکات میں کہا تھا کہ کراچی کو ممبئی سے علیحدہ کیا جائے، کراچی کبھی سندھ کا حصہ تھا ہی نہیں۔
عامر لیاقت حسین نے ناقدین کو بھی آڑے ہاتھوں لیا، ان کا کہنا تھا کہ میری تیسری شادی کیا ہوئی، گویا آسٹریلیا کے جنگلات میں آگ لگ گئی، افواہوں، بدگمانیوں، غیبتوں اور حسد کے شعلے بھڑک رہے ہیں، کچھ لوگ سوچ رہے ہیں کہ وہ پہلی کے بعد دوسری کیسے کریں؟ یہی سوچ کر وہ تڑپ رہے ہیں!!! لیکن جلنے والے جلتے رہیں، وہ اس کے علاوہ کر بھی کیا سکتے ہیں
خیال رہے کہ ایک روز قبل ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنی تیسری شادی کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام کے ذریعے اپنی تیسری شادی کی اطلاع دی اور اپنی نئی نویلی دلہن کے ساتھ تصویر شیئر کی۔ عامر لیاقت نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وہ گذشتہ روز 18 سالہ سیدہ دانیہ شاہ کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے ہیں۔
اہلیہ کے تعارف میں عامر لیاقت نے لکھا کہ دانیہ کا تعلق لودھراں کے ایک معزز نجیب الطرفین سادات خاندان سے ہے۔ عامر لیاقت نے اپنی پوسٹ میں سرائیکی خاندان کی تعریف کی اور مداحوں سے اپنے اور اہلیہ کے لیے دعاؤں کی درخواست بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی زندگی کی ایک تاریک سرنگ سے گزرچکے ہیں جو ایک غلط موڑ تھا۔
خیال رہے کہ عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ ایک ٹک ٹاکر ہیں جنہوں نے شوہر کے ہمراہ تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں۔ ایک ویڈیو میں وہ عامر لیاقت کی گالیاں کھینچتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں جبکہ دوسری ویڈیو میں وہ عامر لیاقت کے ساتھ بستر پر نیم دراز ہیں اور انہیں مسکرا کر دیکھ رہے ہیں۔
ایک اور ویڈیو میں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عامر لیاقت لودھراں میں اپنے سسرالی گھر میں موجود ہیں جہاں وہ ایک بیڈ پر بیٹھے ہوئے گانا گا رہے ہیں جبکہ انکی اہلیہ ان کے پہلو میں موجود ہیں۔ اس موقع پر انکے سسر، ساس اور سالے سالیاں انکے آس پاس بیٹھے انکا گانا سن رہے ہیں۔
یاد رہے کہ عامر لیاقت نے جس روز اپنی دوسری اہلیہ طوبی سے طلاق فائنل کی اسی روز 9 فروری کو تیسری شادی کا اعلان کر دیا۔ عامر سے علیحدگی سے متعلق ان کی دوسری اہلیہ طوبیٰ کا مؤقف سامنے بھی آیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘میں بوجھل دل کے ساتھ اپنی زندگی میں آنے والی ایک تبدیلی کے حوالے سے آپ سب کو آگاہ کرنا چاہتی ہوں جس سے میری فیملی اور قریبی دوست آگاہ ہیں اور وہ یہ کہ 14 ماہ کی علیحدگی کے بعد یہ بات صاف تھی کہ اب مفاہمت اور صلح کی کوئی امید نہیں بچی لہٰذا مجھے خلع لینے کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ لینا پڑا‘۔