پاکستان کی پہلی بہو رینارائے نے محسن خان سے طلاق کیوں لی؟

کرکٹر شعیب ملک کی اہلیہ اور پاکستان کی بہو ثانیہ مرزا کو تو سارا پاکستان جانتا ہے مگر پاکستان کی پہلی اور بڑی بہو رینا رائے کو آج بہت کم لوگ جانتے ہیں جو تقریباً تیس برس پہلے پاکستان کے سٹار اوپننگ بیٹسمین محسن حسن خان کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھ کر پاکستان آئی تھیں لیکن اسے قسمت کا لکھا سمجھئے کہ وہ زیادہ عرصہ محسن خان کے ساتھ نہ رہ سکیں اور بھارت واپس چلی گئیں۔ یاد رہے کہ شادی کے بعد محسن خان اور رینا رائے لندن شفٹ ہو گئے تھے جہاں پر محسن خان کا اپنا ایک فلیٹ تھا۔ تاہم جب محسن خان نے رینا کو یہ تجویز دی کہ دونوں برطانوی شہریت لیکر لندن میں ہی سیٹل ہو جاتے ہیں تو دونوں میں اختلافات پیدا ہونا شروع ہوگئے جن کا نتیجہ طلاق کی صورت میں نکلا۔
رینا رائے نے اپنے فنی سفر میں تقریباً تمام بڑے اور مشہور بھارتی فنکاروں کے ساتھ کام کیا۔ فلمی دنیا میں ہلچل مچانے کے بعد رینا رائے کی زندگی میں ٹھہراؤ تب آیا جب ان کی اداکاری کا ایک دور ختم ہوا اور وہ محسن خان سے شادی کر کے پہلے پاکستان آئیں اور پھر انگلینڈ چلی گئیں۔ اس دوران انہوں نے فلموں میں بھی کام جاری رکھا اور اپنے شوہر محسن حسن خان کو بھی کچھ بھارتی فلموں میں کام دلوایا۔ پھر ان کی ایک بیٹی بھی پیدا ہوئی جس کا نام جنت رکھا گیا۔ لیکن محسن خان اور رینا رائے کی زیادہ عرصہ نہ بن پائی اور کچھ ہی برس بعد دونوں میں طلاق ہو گئی۔
چنانچہ رینا رائے بھارت واپس چلی گئیں اور محسن خان بھی اپنی بیٹی جنت کے ہمراہ لندن سے کراچی واپس آگئے۔ اس دوران رینا رائے کی کوشش رہی کہ وہ اپنی بچی کی تحویل حاصل کرلیں لیکن ایسا ممکن نہ ہوسکا۔ اس دوران محسن نے دوسری شادی کرلی تاکہ بچی کا خیال رکھا جا سکے لیکن ان کی دوسری شادی بھی نہ چل پائی۔ لیکن تیسری شادی کرنے کے بعد محسن حسن خان نے جنت کو رینا رائے کے حوالے کردیا جنہوں نے اس کا نام بدل کر صنم رکھ دیا۔
دوسری طرف محسن خان سے طلاق لینے کے بعد رینارائے نے دوبارہ سے بالی ووڈ میں انٹری ڈال دے دی۔ رینا کے فلمی کیریئر کا دوسرا دور انکی فلم ’آدمی کھلونا ہے‘ سے شروع ہوا جو 1993ء میں ریلیز ہوئی ۔ یہ فلم انہیں اس لئے ملی کہ محسن خان سے طلاق لینے کے بعد وہ پھر سے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہتی تھیں۔ ’آدمی کھلونا ہے‘ کے فلمساز و ہدایت کار جے اوم پرکاش تھے۔ ان سے رینا کے اچھے تعلقات تھے۔ رینا ان کی بہت سے مشہور فلموں میں پہلے بھی کام کرچکی تھیں۔ یہ تمام فلمیں ہٹ ہوئی تھیں لیکن فلم’’آدمی کھلونا ہے‘‘ کامیاب نہ ہوئی اور فلاپ ہو گئی۔
چنانچہ مان لیا گیا کہ بالی ووڈ میں رینا رائے کی دوسری باری کامیاب نہیں رہی۔ یہ سچ ہے کہ جس زمانے کی وہ ہیروئن تھیں اس زمانے کے ناظرین اب فلمیں شاید ہی دیکھتے ہوں۔ پھر رینا رائے آج کی ہیروئن تھیں ہی نہیں کہ ناظرین انہیں پسند کرتے۔ ہاں ماں یا کسی اور کریکٹر ایکٹ میں لوگ انہیں ضرور دیکھ سکتے تھے لیکن آج کی فلموں میں کریکٹر ایکٹرز بھی ایسے نہیں ہوتے جو ناطرین پر اپنا اثر چھوڑسکیں۔ یہی وجہ تھی کہ 1993ء میں’’ آدمی کھلونا ہے‘‘ کی ریلیز کے بعد رینا رائے نے کل دس فلمیں کیں لیکن سب فلاپ ہوگئیں۔
انکی آخری فلم ریفوجی 2000 کے بعد رینا رائے کو بالی ووڈ میں کام نہیں ملا ،وہ آج بھی کا م کا انتظار کررہی ہیں۔ویسے تو وہ تمام ہیروز کے ساتھ آئیں مگر ان کی جوڑی زیادہ تر سنیل دت ، ونود کھنہ، جیندر، اور شتروگھن سنہا کے ساتھ مقبول رہی لیکن لوگوں نے انہیں سب سے زیادہ شتروگھن سنہا کے ساتھ پسند کیا۔ ناظرین ان دونوں کی جوڑی ہی دیکھنا پسند کرتے تھے۔ حالانکہ جتندر کے ساتھ بھی رینا رائے کی کئی فلمیں ہٹ ہوئیں۔لوگوں کا خیال تھا کہ رینا اور شتروگھن شادی کرلیں گے اور پردے پر دکھائی جانے والی دونوں کی پریم کہانی اصل زندگی میں بھی کامیاب ثابت ہوگی مگر ایسا نہیں ہوسکا اور رینا نے محسن خان سے شادی کرلی۔ رینا نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 1971میں کیا ۔ ان کی پہلی فلم ’’ضرورت‘‘ تھی جو کامیاب رہی۔ ڈائریکٹرز نے ان میں دلچسپی لینا شروع کی۔ پھر ایک کے بعد ایک انہیں کئی فلمیں ملتی چلی گئیں مثلاً ’’ملاپ‘‘،’’ جنگل میں منگل‘‘ اور’’ نئی دنیا نئے لوگ‘‘۔ یہ فلمیں اچھی نہیں رہیں لیکن فلم ’’جیسے کو تیسا ‘‘کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ان کی فلمیں ’’عمر قید‘‘،’’ زخمی‘‘، ’’کالی چرن‘‘، ’’ناگن‘‘،’’ اپناپن‘‘،’’ وشوناتھ‘‘،’’ آشا‘‘،’’ راکی‘‘،’’ نصیب‘‘،’’ صنم تیری قسم‘‘، ’’درد کا رشتہ‘‘،’’ بغاوت‘‘،’’ ارپن‘‘،’’ اندھا قانون‘‘،’’ جیوتی‘‘اور ’’غلامی ‘‘کامیاب فلموں میں شمار کی جاتی ہیں۔رینا کو 1977ء میں فلم اپنا پن کے لئے فلم فیئر ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ رینا رائے اب اپنی بیٹی صنم کے ساتھ ممبئی میں قیام پذیر ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button