خفیہ ایجنسی کے کرائے کے قاتل کو عمر قید کی سزا

لندن کی کنگسٹن کورٹ نے ہالینڈ میں جلاوطنی گزارنے والے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بلاگر احمد وقاص گورایا کو قتل کرنے کی سازش میں گرفتار پاکستانی نژاد برطانوی شہری گوہر خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ گوہر خان کو پیرول کے لیے درخواست دینے کا اہل ہونے سے پہلے 13 سال سزا کاٹنی ہوگی

، یاد رہے برطانیہ کے فوجداری قانون ایکٹ 1977 کے سیکشن ون (ون) کے تحت قتل کی سازش ایک جرم ہے، اور اگر جرم ثابت ہوجائے تو مجرم کو چند سال سے لے کر زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

گوہر خان پر الزام تھا کہ اس نے ایک پاکستانی ایجنسی کے ایما پر ایک لاکھ پاؤنڈز کے عوض گورایہ کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ خیال رہے کہ 2019 میں ایجنسیوں کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے بعد رہا ہوتے ہی احمد وقاص گورایا نے پاکستان چھوڑ دیا تھا اور نیدر لینڈ جا بسے تھے۔ ٹرائل کے دوران استغاثہ نے مؤقف اپنایا تھا کہ احمد گورایا کو قتل کرنے کی سازش کرتے ہوئے کسی پاکستانی ایجنسی نے بذریعہ ایک مڈل مین گوہر کی خدمات حاصل کی تھیں۔

استغاثہ نے الزام عائد کیا کہ گوہر نے 2021 میں گورایا کو قتل کرنے کی سازش کے تحت ہالینڈ کے شہر روٹرڈیم کا سفر کیا تھا، اس نے گورایا کے گھر کے باہر جاسوسی کی اور اپنے مقصد میں کامیاب ہونے کے لیے ایک 19 انچ لمبا چاقو بھی خریدا تھا۔ جیوری کو بتایا گیا تھا کہ کس طرح مزمل نامی ایک شخص نے 2021 میں گوہر خان کو اس کام کے لیے 80 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کی پیشکش کے ساتھ رابطہ کیا تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ مزمل کس کے لیے کام کر رہا تھا لیکن یہ ثبوت عدالت کو فراہم کردیا گیا تھا کہ اس نے گوہر کو 5 ہزار پاؤنڈ بطور ایڈوانس ایک پاکستانی بینک اکاؤنٹ میں بھجوائے جو بعد ازاں لندن میں ہنڈی کے ذریعے وصول کیے گئے۔

استغاثہ نے جیوری کو بتایا کہ گوہر خان اس قتل کے ذریعے پیسہ کمانے اور مستقبل میں ایسے مزید حملے کرنے کے لیے پرجوش تھا۔ جیوری کو یہ بھی بتایا گیا کہ کس طرح پاکستان میں مقیم مڈل مین مزمل نے مبینہ طور پر 2021 میں گوہر خان سے اس کام کے لیے 80 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کی پیشکش کے ساتھ رابطہ کیا اور اسے 20 ہزار پاؤنڈ کے اپنے کمیشن کے بارے میں بھی بتایا۔ حتمی ٹرائل کے دوران گوہر خان سے سخت سوالات کیے گئے تھے،

تاہم اس نے دعویٰ کیا کہ اس کا کسی کو قتل کرنے کا ارادہ کبھی نہیں تھا بلکہ وہ مزمل سے رقم نکلوانا چاہتا تھا کیونکہ اس نے اسکی رقم واپس کرنا تھی۔ ملزم گوہر نے بتایا کہ اس نے اسٹیک، پھل اور روٹی کاٹنے کے لیے چاقو خریدا تھا اور مزمل کو مزید رقم دینے کے لیے راضی کرنے کی غرض سے نیدرلینڈز کا سفر کیا۔ اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے جو پیغامات مزمل کو اس آلے، ٹارگٹ اور قتل سے متعلق بھیجے تھے ان کا مقصد صرف اسے یہ تاثر دینا تھا کہ وہ قتل کرنے کے لیے سنجیدہ ہے لیکن حقیقت میں وہ صرف پیسہ چاہتا تھا۔ تاہم جیوری نے تمام دلائل سننے کے بعد گوہر خان کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف فیصلہ دے دیا۔

Intelligence assassin sentenced to life in prison Urdu News

Related Articles

Back to top button