چینی 46 روپے،آٹا77 روپے کلو سستا کرنے کا فیصلہ؟

پاکستان سمیت دنیا بھر میں رمضان المبارک کا آغاز مارچ کے اوائل سے ہو رہا ہے۔ حکومت پاکستان نے ہمیشہ کی طرف اس بار بھی شہریوں کو بنیادی اشیائے ضروریہ پر ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی جانب سے 7 ارب 49 کروڑ روپے سے زیادہ کے رمضان ریلیف پیکیج 2024 کا اعلان کیا گیا ہے۔رمضان ریلیف پیکیج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر 19 بنیادی اشیا پر رعایت دی جائے گی۔

واضح رہے کہ نگراں وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 7 ارب 49 کروڑ روپے کے رمضان ریلیف پیکیج 2024 کی منظوری دی ہے۔وفاقی وزیر برائے خزانہ، محصولات اور اقتصادی امور ڈاکٹر شمشاد اختر نے کابینہ کے ای سی سی کے اجلاس کی صدارت کی تھی، اس اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار نے رمضان ریلیف پیکیج 2024 کی سمری پیش کی۔

اس حوالے سے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ رمضان ریلیف پیکیج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر جن اشیائے خورونوش پر رعایت ہوگی، ان میں آٹا، چینی، گھی، آئل، چاول، دودھ، بیسن، دالیں، مصالحہ جات، کجھور اور دیگر اشیا شامل ہیں۔انہوں نے مزید بات کرتے ہوئے کہاکہ ان چیزوں میں تقریباً سارا راشن اور ضروری اشیائے خورونوش شامل ہیں، جو رعایتی نرخوں پر یوٹیلیٹی اسٹورز پر دستیاب ہوں گی۔

رمضان ریلیف پیکیج میں 45 ہزار ملین ٹن آٹا رعایتی نرخوں پر مختص کیا گیا ہے، جو بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام کے اہل لوگوں کو دیا جائے گا۔ یعنی ایک اہل شخص کو ماہانہ 20 کلو آٹا سبسڈائز نرخوں پر دیا جائے گا اور آٹے پر 77 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی۔اسی طرح چینی 35 ہزار ملین ٹن رعایتی نرخوں پر دی جائے گی۔ یعنی ماہانہ فی شخص 5 کلو چینی 46 روپے فی کلو سبسڈی کے ساتھ دی جائے گی۔گھی 20 ہزار ملین ٹن ہے جو فی شخص ماہانہ 5 کلو 70 روپے فی کلو سبسڈی کے ساتھ دیا جائے گا۔ جبکہ بیسن 2 ہزار ٹن ملین 50 روپے کی سبسڈی کے ساتھ فروخت کیا جائے گا۔کھجور 50 روپے فی کلو، مشروبات (800 ملی لیٹر) اور ایک کلو دودھ 30 روپے، جبکہ مصالحہ جات 10 فیصد، فی کلو دالیں، آئل اور چاول 25 روپے سبسڈی کے ساتھ یوٹیلیٹی اسٹورز پر فروخت کیے جائیں گے۔سب سے زیادہ سبسڈی چائے کی پتی پر دی جائے گی۔ یعنی ایک کلو کا پیکٹ 100 روپے کی سبسڈی کے ساتھ یوٹیلیٹی اسٹورز پر دستیاب ہوگا۔

یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن ذمہ داران کے مطابق ریلیف پیکیج سے صرف بینظیر انکم اسپورٹ پروگروام (بی آئی ایس پی) خاندان مستفید ہو سکیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا یہ کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی سے رجسٹرڈ خاندان کے علاوہ جن خاندانوں کا غربت انڈیکس پر اسکور60 یا اس سے کم ہوا وہی مستفید ہو سکیں گے۔’اس سبسڈی کو رمضان کے لیے 60 پی ایم ٹی تک بڑھا دیا گیا ہے۔ جس میں پاکستان کی 50 فیصد آبادی آجاتی ہے۔ یوں نا صرف لوئر طبقہ بلکہ مڈل کلاس بھی اس سے مستفید ہو سکے گی۔ جبکہ صرف امیر طبقہ رہ جائے گا۔ آئی ایم ایف کی شرائط میں بھی ٹارگٹڈ گروپ کے لیے سبسڈی ہے۔ جس کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ سبسڈی دی گئی ہے‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال یوٹیلیٹی اسٹورز پر 5 ارب روپے کا رمضان پیکیج منظور کیا گیا تھا۔ جس کی وجہ سے رواں برس رمضان ریلیف پیکیج کو

مریم نواز: خوبیاں اور خامیاں!

ملکی تاریخ کا بڑا ریلیف بھی کہا جا رہا ہے۔

Related Articles

Back to top button