قومی اسمبلی: عدالتی اصلاحات کیلئے کمیٹی کے قیام کی قرارداد منظور

قومی اسمبلی نے عدالتی اصلاحات کیلیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ۔

رجا پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، جس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے عدالتی اصلاحات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے معاملے پر قرارداد ایوان میں پیش کی، جسے ارکان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا قرارداد پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آئین مین قانون سازوں کو قانون سازی کا کردار دیا گیا ہے، مقننہ اس پر عمل درآمد کرے اور عدلیہ اس پر فیصلے کرے، ایک عضو دوسرے عضو کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتا، کسی ادارے کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ پارلیمنٹ پر قبضہ کرے، عدالتی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

قرار داد کے متن کے مطابق قوانین کی منظوری اور آئین میں ترمیم صرف پارلیمنٹ کا حق ہے، آئین انتظامیہ، مقننہ اور عدلیہ کے درمیان اختیارات تقسیم کرتا ہے، ریاست کا کوئی بھی ستون ایک دوسرے کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتا، آرٹیکل 175 اے کے تحت اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کے تقرر کی توثیق بھی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔

ترین گروپ کا اراکین کو ڈی سیٹ کرنیکا کا فیصلہ چیلنج کرنیکا فیصلہ

قراردادکے مطابق پارلیمنٹ عوامی امنگوں کا نمائندہ پلیٹ فارم ہے، پارلیمنٹ کسی ادارے کو اپنے اختیارات سے تجاوز کی اجازت نہیں دے گی۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے قیام کا، انسداد اغراق محصولات ترمیمی بل 2022 پیش کیا گیا جبکہ اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی ترمیمی بل اور ملکی قوانین کی اشاعت سے متعلق ترمیمی بل 2022 قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔

Related Articles

Back to top button