نیوٹرلزنےنیوٹرل اورججز نے آئین کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیاہے

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کو بے وقوف بنا رہا ہے، کل کے بعد جس کا سیاسی بیانیہ اور سیاست دفن ہوچکی ہے، 6 دن کا الٹی میٹم نہ دیں، آپ 6 صدیوں تک اسلام آباد واپس نہیں آسکتے کیونکہ عوام آپ کے ساتھ نہیں ہیں، نیوٹرلز نےنیوٹرل اور ججز نے آئین کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکاکہنا تھا خود ناکام ہوگئے تو عدالت کو دھمکی دے رہے ہیں اپنی پوزیشن واضح کریں، سپریم کورٹ نے 11 اپریل کو اپنی پوزیشن واضح کردی تھی جب انہوں نے قومی اسمبلی بحال کردیا، جس کے بعد آپ نے عدالت پر حملہ کردیا تھا،عمران خان نے پریس کانفرنس میں حیران کن اور پریشان کن اور تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں، پاکستان میں جو لوگ ان کے جھوٹے بیانیے پر گمراہ ہیں ان کو بھی تمام حقائق پاکستان کے عوام تک پہنچانا ضروری تھا،عمران خان نے خود تسلیم کیا ہے کہ وہ ہار کر اور ناکام ہو کر واپس گئے ہیں اور پاکستان کے عوام نے ان کو مسترد کردیا ہے اور یہ کہنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم تیاری کے ساتھ نہیں آئے تھے لیکن اب ہم تیاری کے ساتھ آئیں گے۔

انہوں نے کہااصل میں اعلان خونی انقلاب کا تھا، خونی انقلاب اور خونی لانگ مارچ کی پوری تیاری موجود تھی، خیبرپختونخوا کے وسائل سے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کو 35،35 لاکھ روپے دیے گئے، عمران خان کی تیاری صرف اسلحہ، ڈنڈے، گولیاں اور بارود جمع کرنے پر تھی، جو ان کے پارٹی عہدیداروں اور ٹکٹ ہولڈرز کے گھروں سے برآمد ہوا، ان کی یہ ساری تیاری ہوگئی تھی، اس کے باوجود 35 ہزار لوگ جمع نہیں ہوئے، خیبرپختوا کی حکومت کے پورے وسائل اور پولیس استعمال کی گئی، مقصد خونی مارچ میں خیبرپختونخوا پولیس کو پنجاب اور وفاق کی پولیس سے گتھم گتھا کرنا تھا۔

مریم اورنگزیب نے کہا میں نے پہلے کہا تھا کہ ایجنسیوں کی رپورٹ ہے کہ انہوں نے اسلحہ جمع کیا ہے اور لانگ مارچ میں ان کے جو چند لوگ باہر نکلے ان کے پاس اسلحہ تھا اور اسکرینز میں دکھایا گیا،اگر تیاری انقلاب کی ہو اور عوام ساتھ ہوں تو گولی، ڈنڈوں، گالیوں اور اسلحے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، پرویز مشرف کے دور میں ججز بحالی تحریک میں نواز شریف تحریک کے لیے نکلے تھے تو اسلحہ لے کر نہیں نکلے تھے اور نہ ہی خونی تحریک کا اعلان کیا تھا، اسی لیے وہ تحریک کامیاب ہوئی،مایوس ہو کر واپس جانے کے بعد تسلیم کر رہے ہوں کہ تیاری نہیں تھی تو ایسے وقت میں پریس کانفرنسز نہیں کرتے، جس نے بھی آج پریس کانفرنس کرنے کا مشورہ دیا تھا اس نے آپ کے ساتھ بڑی زیادتی کی تھی، یہ وہی شخص ہے جس نے آپ کو لانگ مارچ کا مشورہ دیا تھا، اس شخص کو بدلیں یا اپنی حرکتیں بدلیں۔

انکا کہنا تھا ایسی حالت میں پریس کانفرنس نہیں کرتے ہیں بلکہ آرام کرتے ہیں اور آپ آرام سے سوجائیں،اگر اسلام آباد میں خون خرابے کا خدشہ تھا تو آپ اسلام آباد آگئے تھے، آپ کو ہم مانیٹر کر رہے تھے، کس طرح آپ کی گاڑیوں کی تعداد ہزار اور 1500 پر آگئی، اٹک سے ایف ایٹ تک کون سی رکاوٹ تھی ہاں ایک پولیس افسر ضرور شہید ہوا،سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کوئی رکاوٹ موجود نہیں تھی اور لانگ مارچ کا قافلہ سری نگر ہائی وے پر پہنچا اور لوگوں کو انتظار کرتا رہا لیکن وہ لوگ نہیں آئے، عمران خان آپ توہین عدالت کرکے ڈی چوک جانے کا اعلان کرتے رہے لیکن لوگ نہیں آئے، باربار سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین اور خلاف ورزی کرکے ڈی چوک پہنچنے کے اعلانات کرتے رہے اور خود بھاگ گئے۔

وزیر اطلاعات نے کہا حکومت میں رہ کر معیشت اور عوام کے روزگار کا قتل کیا اور آج آئی ایم ایف کا بھاشن دے رہے ہیں، آئی ایم ایف کے اوپر عمران خان نے دستخط کیے ہیں،آج پیٹرول اس معاہدے کی وجہ سے مہنگا ہوا ہے، جس پر عمران خان کے دستخط ہیں، جس میں پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا وعدہ کیا تھا، ہر 15 دن بعد پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرتے رہے،آج اگر پیٹرول کی قیمت بڑھی ہے تو یہ قیمت آپ بڑھا کر گئے تھے، اس معاہدے کے مطابق نہ صرف قیمت بڑھنی تھی بلکہ ٹیکس بھی بڑھنا تھا، جو مافیاز کے جیبوں میں جاتا تھا، عمران خان کو روپے کی قدر گرنے کا ٹی وی سے پتہ چلتا تھا اور آج اس پر بھاشن دے رہے ہیں، ڈالر قیمت 189 پر عمران خان نے پہنچائی تھی، جس کی وجہ سے سبسڈیز کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے، یہ تمام نالائقی، نااہلی اور بوجھ عوام بھگت رہے ہیں اور ہمیں مشکل فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کرنا پڑا ہے، یہ عمران خان کی وجہ سے ہوا ہے، اس جرم سے کبھی الگ نہیں ہوسکتے اور اس کا حساب اور جواب دونوں دینا پڑے گا۔

مریم اورنگزیب نے کہاوزیراعظم شہباز شریف کے احکامات کے مطابق کوئی پولیس والا مسلح نہیں تھا، حفاظت کے مامور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کسی اہلکار کے پاس اسلحہ نہیں تھا، ہاں ربر گولیاں موجود تھیں،18پولیس اور رینجرز اہلکار شدید زخمی حالت میں ابھی پڑے ہوئے ہیں، اگر کسی نے تشدد، ناانصافی اور بے حسی کی ہے تو وہ عمران خان نے کی ہے، میٹرو اسٹیشن جلوائے، پولیس والوں پر تشدد کروایا، بلیو ایریا کے درخت جلوائے اور 2014 کے حالات پیدا کرنے کی کوشش کی، اس کا بوجھ کسی اور پر ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس بوجھ کو اٹھانا شروع کریں۔

وفاقی وزیر نے کہا سمندر پار پاکستانیوں سے متعلق قانون سازی پر جھوٹ بولا جا رہا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سےپیسے لے کر ڈاکے ڈالنے والے ہم نہیں ہیں،ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو نہ صرف ووٹ کا حق دے رہے ہیں بلکہ شفاف طریقہ بنا رہے ہیں کیونکہ آپ نے اپنی سیاست چمکانے کے لیے بغیر کسی منصوبہ بندی کے قانون سازی بلڈوز کی تھی، اس پر الیکشن کمیشن کے اعتراضات تھے، اب ہم اس کو ٹھیک کر رہے ہیں، ہم اس قانون کو ٹھیک کر رہے ہیں آئندہ وقت میں سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹوں کو متنازع نہیں بنایا جائے، الیکشن کمیشن نے 31 اعتراضات لگائے تھے اور اس پر کوئی مشورہ نہیں کیا گیا، ہم نے سمندرپار پاکستانیوں کا یہ حق یقینی بنایا اور پارلیمان میں ان کو نمائندگی دی ہے اور ہم اس حوالے سے ایک قدم آگے گئے ہیں۔

سینیٹ سے الیکشن ایکٹ اورنیب ترمیمی بلزاتفاق رائے سےمنظور

مریم اورنگزیب نے کہاعمران خان نے کہا کہ 6 دن کے بعد ہم بیٹھ سکتے ہیں اگر الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ کردیں، جو کووڈ پر بیٹھنے کو تیار نہیں تھا، جو فیٹف، میثاق معیشت، ملک کے اندر دہشت گردی، قومی سلامتی کے امور پر بیٹھنے کو تیار نہیں تھا وہ کہہ رہا ہے بیٹھ جائیں جون میں اعلان کریں، کان کھول کر سن لیں، الیکشن کا اعلان اپنی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد کیا جائے گا، حکومت آئینی مدت پوری ہونے کے بعد ختم ہوگی اور اس کے بعد الیکشن کا اعلان حکومت اور اتحادی کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ آج وزیراعظم شہباز شریف قومی سے خطاب کریں گے، جو وزیراعظم اور اتحادیوں نے منصوبہ بندی کی ہے، اس کے تمام نکات پاکستان کے عوام کے سامنے رکھے جائیں گے۔

Related Articles

Back to top button