کپتان کے مشیر نے غیرملکی دورے پر قومی خزانہ کیسے لٹایا؟


معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے سرکاری خرچ پر 14 روز تک گلاسکو میں خاندان سمیت مہنگی ترین رہائش گاہ پر قیام کیا جس کا سارا بوجھ قومی خزانے پر ڈالا گیا۔ انکے سمیت خاندان کے تمام افراد کے بزنس کلاس ٹکٹ بھی سرکاری خزانے کا استعمال کرتے ہوئے خریدے گئے۔
سینئیر صحافی سمیع ابراہیم نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے مشیر ملک امین اسلم گلاسگو کے دورے پر اپنا پورا خاندان سرکاری خرچ پر ساتھ لے گئے تھے۔ امین اسلم نے اپنے بیٹے اور بیٹی کو پاکستانہ یوتھ کا نمائندہ ظاہر کیا۔ خاندان کے 8 افراد سرکاری وفد کا حصہ بنائے گئے تھے، ان سب کیلئے بزنس کلاس کی ٹکٹیں اور مہنگی ترین رہائشگاہ بھی کرائے پر لی گئی جس کا کئی ہزار پاؤنڈ کا بل بھی سرکاری خزانے سے دیا گیا ہے۔ سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ حال ہی میں گلاسگو میں منعقد ہونے والی ماحولیاتی کانفرنس میں سرکاری طور 8 لوگون نے جانا تھا لیکن جن لوگوں کو پاکستانی وفد کا حصہ بتایا گیا درحقیقت ان کی تعداد 16 تھی، ان میں سے 8 افراد کا تعلق ملک امین اسلم کے اپنے خاندان سے تھا۔ سمیع نے دعویٰ کیا کہ ملک امین اسلم نے گلاسگو کانفرنس کے شرکا کو ماموں بناتے ہوئے اپنی بیٹی کا تعارف پاکستانی یوتھ کے نمائندہ کی حیثیت سے کروایا۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ اس خاتون کو بطور یوتھ کا نمائندہ کس میرٹ کے تحت چنا گیا تھا؟ اس بات کا ابھی تک جواب نہیں دیا گیا۔
سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے ماحولیات کے فیملی ممبرز کو دورہ گلاسگو کے دوران سرکاری ٹی اے ڈی اے سے بھی نوازا گیا۔ یہی نہیں بلکہ انہوں نے اپنی فیملی کو گلاسکو میں جہاں ٹھہرایا اس جگہ کا ایک رات کا کرایہ 700 سٹرلنگ پائونڈ تھا۔ امین اسلم کے خاندان کا وہاں تقریباً 14 دن تک قیام رہا اور ان کے کھانے پینے کے تمام اخراجات بھی سرکاری خزانے سے ادا کیے گئے۔ اس سے پہلے ان کے گلاسکو آنے اور جانے کیلئے بزنس کلاس کی ٹکٹیں بھی پاکستانی عوام سے ٹیکسوں کی صورت میں اکٹھے کیے گئے پیسوں سے ادا کی گئیں۔ تاہم ملک امین اسلم کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پر لگائے جانے والے الزامات درست نہیں ہیں کیونکہ اس دورے کے سارے اخراجات یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ فنڈز کے کھاتے میں سے ادا کیے گئے۔ تاہم یاد رہے کہ یو این ڈی پی نے یہ فنڈ بھی گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے بے آسرا ہونے والے افراد کی داد رسی کے لیے جاری کیا تھا، تاہم ملک امین اسلم نے اس رقم کو اپنے اور اپنے خاندان کی ذاتی عیاشی کے لئے استعمال کیا۔

Related Articles

Back to top button