ن لیگ کی برطانوی چیریٹی کمیشن میں عمران کیخلاف درخواست

نواز لیگ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف برطانیہ کے ’چیریٹی کمیشن‘ میں باضابطہ درخواست دائر کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اور ان کی جماعت نے برطانوی عوام سے جھوٹ بول کر اور دھوکہ دہی سے شوکت خانم ہسپتال کے نام پر فنڈز جمع کیے جنہیں بعد میں سیاسی مقاصد کے لیے پی ٹی آئی کی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) برطانیہ کے صدر چوہدری انصر محمود نے چیریٹی کمیشن کے چیئرمین کو تحریری طور پر بتایا ہے کہ وہ بطور برطانوی شہری اس انکشاف پر شدید تشویش اور تذبذب کا شکار ہیں کہ خیرات کے نام پر جمع ہونے والا پیسہ عمران خان نے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا، اپنے اس موقف کے حق میں ن لیگی عہدیدار نے فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پاکستان کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیا ہے جس میں صاف الفاظ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈنگ وصول کی اور چیریٹی کے نام پر اکٹھا ہونے والا پیسہ سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا، درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن کا فارن فنڈنگ کیس میں دیا جانے والا فیصلہ ووٹن کرکٹ لمیٹڈ اور عمران خان کی سیاسی جماعت پی ٹی آئی کے درمیان تعلق کی واضح نشان دہی کرتا ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت آئی ایم ایف معاہدے کو سبوتاز کر رہی ہے

مسلم لیگی عہدیدار نے برطانوی چیریٹی کمیشن کے سربراہ کو لکھا ہے کہ آکسفورڈ شائرمیں عارف نقوی نے عطیات جمع کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی جس کی عوام میں باضابطہ تشہیر کی گئی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ دو ہزار سے 2500 پاﺅنڈ میں ٹکٹ فروخت کیے گئے۔ ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کے بینک سٹیٹمنٹس کے مطابق جمع ہونے والی خطیر رقم میں سے 2013 میں تین قسطوں میں پی ٹی آئی کو 2.12 ملین پاﺅنڈ بھجوائے گئے جس میں سے 13 لاکھ پاﺅنڈ کی بھاری رقم ابراج گروپ سے پی ٹی آئی کو بھجوائی گئی جو عارف نقوی کی پرائیویٹ کمپنی ہے، درخواست کے مطابق یہ رقم عمران خان کی پی ٹی آئی کو سیاسی مقاصد کے لیے بھجوائی گئی، عارف نقوی کی ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کو کمپنیوں اور افراد نے فنڈز دیئے۔
چوہدری انصر محمود نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ہمارے خیال میں ابراج گروپ اور اس کے سربراہ عارف نقوی جو فراڈ کے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں، نے ایک سیاسی جماعت کی مدد کے لیے ان تمام فنڈز کا بندوبست کیا، جبکہ عوام سے یہ کہا گیا تھا کہ یہ عطیات غریب اور کمزور ترین طبقات پرخرچ ہوں گے، مسلم لیگ ن برطانیہ کے لیگل ونگ کا موقف ہے کہ ’ووٹن کرکٹ لمیٹڈ ’کے میں آئی لینڈ میں رجسٹرڈ ہے، عارف نقوی کو اپریل 2019 میں برطانیہ میں گرفتار کیا گیا اور انہیں ریکارڈ 15 ملین پاﺅنڈ دے کر لندن کی عدالت سے ضمانت ملی اور اس وقت وہ گھر پر نظر بند ہیں، امریکہ میں فراڈ میں ملوث ابراج گروپ اور عارف نقوی سے متعلق دبئی میں بھی تحقیقات جاری ہیں، یہ الزام کسی اور نے نہیں بلکہ ابراج کے سرمایہ کاروں نے عائد کیے ہیں، عارف نقوی نے’ ہیلتھ کیئر‘ فنڈ میں 230 ملین ڈالر کی خرد برد کی۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ دبئی فنانشل سروسز اتھارٹی نے ابراج سے منسلکہ اداروں کو 315 ملین ڈالر کے جرمانے کیے اورمالی فراڈ کرنے پر متحدہ عرب امارات نے عارف نقوی کو 3 سال قید کی سزا سنائی، دبئی فنانشل سروسز اتھارٹی نے ذاتی طور پر عارف نقوی کو ذمہ دار ٹھہرایا، درخواست کے ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کی نقول بھی برطانوی چیریٹی کمیشن کے چئیرمین کو بھجوائی گئی ہیں اور عمران خان اور ان کی جماعت کے خلاف برطانوی عوام کو ماموں بنانے اور دھوکہ دہی سے چیریٹی کے نام پر فنڈز وصول کرکے سیاسی سرگرمیوں میں استعمال کرنے پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Articles

Back to top button