فون کی سکرین کو ’جراثیم سے پاک‘ کرنا ضروری کیوں؟

ریسرچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سمارٹ فون کی سکرین وہ جگہ ہے جہاں سب سے زیادہ جراثیم جمع ہوتے ہیں۔ اس بات کا کافی زیادہ امکان ہوتا ہے کہ ہم لاعلمی میں ان جراثیموں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کا سبب بن رہے ہوتے ہیں۔اس لیے یہ بے حد ضروری ہوتا ہے کہ ہم اپنے سمارٹ فون کی سکرین کو سینیٹائز کرتے رہیں تاکہ ان جراثیموں سے محفوظ رہا جاسکے۔

تاہم سمارٹ فون کو مسلسل صاف رکھنا ایک مشکل امر ہے۔ خاص کر وہ فون جن پر کور لگے ہوتے ہیں اور ان پر کافی زیادہ بیکٹریا جمع ہوجاتے ہیں، اس لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ ان کی مسلسل صفائی کا اہتمام کیا جائے۔
بہتر ہے کہ ہم اپنے فون کو ایسے مقامات پر کم سے کم رکھیں جہاں جراثیموں کا پایا جانا لازمی ہوتا ہے یعنی عوامی مقامات پر موجود کرسیاں، باغات یا نم دار مقامات وغیرہ۔جدید ریسرچ میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ہم جتنا اپنے سمارٹ فون کی صفائی اور سینیٹائزنگ کا خیال رکھیں گے اتنا ہی ہم مختلف نوعیت کے جراثیموں سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔
اس حوالے سے ماہرین کی جانب سے چند اہم امور کی جانب توجہ دلائی گئی ہے جن پرعمل کرتے ہوئے سمارٹ فون کو صاف رکھا جاسکتا ہے مثال کے طور پر:نرم فائبر سے بنا کپڑے کا ٹکرا سکرین پر سکریچز ڈالے بغیر اسے صاف کرسکتا ہے۔سمارٹ فون کی سکرین کو صاف کرنے کےلیے نلکے کے پانی سے کپڑے کو نم نہ کریں بلکہ اس کےلیے ڈسٹل واٹر کا استعمال کریں کیونکہ نلکے کے پانی میں نمکیات بکثرت پائی جاتی ہیں جو سکرین کےلیے نقصان کا باعث ہوسکتی ہیں۔اگر آپ اپنے فون کو سینیٹائز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس کےلیے ’آسوپروپل الکحل‘ استعمال کریں جس کی ریشو 70 فیصد تک ہو اس سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

یہ درست ہے کہ سمارٹ فون کی سکرین سب سے زیادہ حساس ہوتی ہے، علاوہ ازیں اس پر جراثیم بھی سب سے زیادہ جمع ہوسکتے ہیں کیونکہ سکرین کو سب سے زیادہ ٹچ کیا جاتا ہے۔اس حوالے سے بعض ایسی چیزیں ہیں جو سکرین کو درست طور پر سینیٹائز کرسکتی ہیں جبکہ بعض اشیا سکرین کےلیے سخت نقصان کا باعث ہوسکتی ہیں ۔

ماہرین کے مطابق ۔ اپنے سمارٹ فون کی سکرین کو صاف کرنے کے لیے نرم فائبر سے بنا ہوا کپڑا استمعال کریں جیسا کہ اپنے چشموں کے شیشے کو صاف کرنے کےلیے استعمال کرتے ہیں۔۔ نرم کپڑے کو تھوڑا سے گیلا کرلیں اور اس سے سکرین کو صاف کریں۔۔ سینیٹائز کرنے کے بعد نرم و سوکھے ہوئے کپڑے سے سکرین کو صاف کرلیں تاکہ اس پر کسی قسم کی رطوبت نہ رہ جائے۔

Related Articles

Back to top button