سپریم کورٹ : سیلز ٹیکس قانون میں ترمیم بحال

پارلیمنٹ کے ذریعے متعارف کرائےگئے فنانس ایکٹ 2024 کےتحت سیلز ٹیکس ایکٹ کے شیڈول 6 کے انٹری نمبر 151 میں ترمیم کی موجودہ حیثیت برقرار رکھنے کا حکم سپریم کورٹ نے جاری کردیا۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پاکستان گھی ملز ایسوسی ایشن اور پاکستان اسٹیل ملز ایسوسی ایشن کی جانب سےوکیل حافظ احسان احمد کھوکھر کے ذریعےدائر کردہ اپیل کےخلاف 31 اکتوبر 2024 کو پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کی۔

آئینی بینچ نے فریقین کو نوٹس جاری کیےاور تمام متعلقہ درخواستوں کو یکجا کرنےکا حکم دیا،جب کہ موجودہ حیثیت کو تسلیم کرتےہوئے پارلیمنٹ کی جانب سے کی گئی ترمیم کو بحال اور برقرار رکھا۔

سرکاری وکیل نے دلائل دیےکہ پارلیمنٹ کو سیلز ٹیکس ایکٹ،قانون سازی اور ترمیم کرنے کا مکمل آئینی اختیار حاصل ہےاور 2024 کے مالیاتی ایکٹ کے ذریعے شامل کردہ انٹری نمبر 151 قانون سازی کے اختیار کا جائز استعمال ہے۔

وکیل نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر تنقید کی،جس نے اس شق کو کالعدم قراردیا اور قانونی اصطلاح ’پے آرڈر‘ کو ’پوسٹ ڈیٹڈ چیک‘ سے تبدیل کردیا۔

9 مئی مقدمات : پولیس کو عمران خان سے تفتیش کی اجازت مل گئی

انہوں نے کہاکہ عدالت عالیہ کا فیصلہ عدالتی قانون سازی کےمترادف ہے اور یہ مشاہدہ کیاکہ پشاور ہائی کورٹ کسی قانون کے واضع الفاظ کو تبدیل نہیں کرسکتی اور نہ ہی وہ اس قانون سازی کا ’اختیار‘ سنبھال سکتی ہے، جو خاص طور پر پارلیمنٹ کےپاس ہے۔

Back to top button