ہم غلط جانب جا چکے ہیں،ٹیکسوں میں کمی کرنی چاہیے  : چیئرمین ایف بی آر

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے ٹیکسز اسٹرکچر میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہم غلط جانب جاچکے ہیں، ہمیں ٹیکسز میں کمی کرنی چاہیے۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے ملک میں ٹیکسز کی شرح زیادہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم ٹیکسز کی شرح میں تبھی کمی لاسکتے ہیں جب ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو بہتر بنانےمیں کامیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کو معاشی ترقی کی جانب محتاط اور بتدریج آگے بڑھناچاہیے۔ اگر ’گرؤتھ پریشر‘ کو صحیح طریقے سےجانچا نہیں گیا تو یہ انتہائی خطرناک صورت حال اختیار کرجائے گا۔

راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ معاشرے اور فیصلہ سازوں میں یہ سوچ موجود ہےکہ ہمیں محتاط انداز میں ترقی کی جانب بڑھنا ہوگا۔

راشد محمود لنگڑیال نے کہاکہ ہمیں گرؤتھ میں جاتے ہوئے احتیاط سے کام لینا ہوگا،ہمارے لیے بہتر یہی ہےکہ ہم آہستہ آہستہ استحکام کی طرف جائیں۔ حکومت کی سائیڈ پر بھی یہ احساس موجود ہے۔دیکھنا ہےکہ گرؤتھ کی طرف جاتے ہوئے اس کی رفتار کیا رکھنی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ گروتھ کو روک کر استحکام کی طرف جانےکے نتائج معاشرے کےلیے ٹھیک نہیں ہوں گے،تاثر ہےکہ گروتھ کے فوائد عام آدمی تک نہیں پہنچ رہے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ استحکام کی طرف جاتےہوئے گروتھ کو نہیں روکنا ہے، میں اس بات کو مانتا ہوں کہ ہمارے ٹیکسیشن اسٹرکچر میں بہتری کی ضرورت ہے۔ہمارےہاں المیہ یہ ہےکہ جن لوگوں کو ٹیکس ادا کرنا چاہیے وہ نہیں کررہے ہیں۔

شعیب شاہین اور فواد چوہدری کی لڑائی میں شعیب شاہین کے ساتھ ہیں : پی ٹی آئی

انہوں نے کہاکہ ہم نے ایف بی آر میں یہ صلاحیت پیدا نہیں کی کہ ان سے ٹیکس وصول کرے، ہم غلط جانب جاچکے ہیں،ٹیکسوں میں کمی کرنی چاہیے۔ٹیکس جی ڈی پی تناسب بہتر کریں گےتو ٹیکس کی شرح میں کمی آئےگی ہمیں اس وقت ٹیکس بیس کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ایسی بات نہیں کہ ہم فٹ فار گروتھ نہیں،ہمیں آئی ٹی اور کان کنی کےشعبوں میں تیز رفتار گروتھ کی کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نےکہا کہ پراپرٹی سیکٹر میں ایمنسٹی کی کوئی اسکیم زیرغور نہیں۔

Back to top button