تحریک انصاف نے سزاؤں کی معافی کو ڈھکوسلہ قرار دے دیا
![Tehreek-e-Insaf declared the remission of punishments as a crime](https://googlynews.tv/wp-content/uploads/2025/01/11-تحریک-انصاف-نے-سزاؤں-کی-معافی-کو-ڈھکوسلہ-780x470.jpg)
تحریک انصاف نے 9 مئی 2023 کے حملوں میں ملوث 19 پارٹی کارکنان کی سزاؤں کی معافی کو ڈھکوسلہ قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ان تمام افراد کو دو برس قید کی سزا ہوئی تھی جس میں سے وہ ڈیڑھ برس سے زائد قید پہلے ہی کاٹ چکے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر زبردستی رحم کی اپیلیں لکھوا کر پارٹی کارکنان کو معافیاں دینی ہیں تو ڈھکوسلہ کرنے کی بجائے دس سال قید کی سزا پانے والوں کو رعایت دی جانی چاہیئے۔
تحریک انصاف کا مزید کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں سپریم کورٹ میں یہ فیصلہ ہونے جا رہا ہے کہ سویلینز کو فوجی عدالتیں سزائیں سنا سکتی ہیں یا نہیں لہٰذا بہتر ہوگا کہ عدالتی فیصلہ آنے سے پہلے ہی فوجی عدالتوں سے لمبی سزائے پانے والوں کو معافی دے دی جائے۔ یوں فوجی عدالتوں کی فیس سیونگ بھی ہو جائے گی اور اور ان کے فیصلوں کے خلاف عوامی رد عمل میں بھی کمی آ جائے گی۔ یاد رہے کہ فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے اگلے روز اعلان کیا تھا کہ 9 مئی 2023 کے واقعات میں ملوث 19 ‘مجرموں’ کی رحم کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی سزائیں معاف کر دی ہیں۔ اعلامیے کے مطابق 9 مئی کے واقعات میں ملوث 67 ‘مجرمان’ نے رحم کی اپیلیں دائر کی تھیں جن میں سے 19 کی سزا معاف کی گئی جب کہ 48 کا معاملہ ملٹری کورٹ آف اپیل میں جائے گا۔
فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے جن افراد کی سزائیں معاف کی گئی ہیں ان کے حوالے سے فوج نے کہا ہے کہ ‘مجرمان’ کو ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد رہا کیا جا رہا ہے۔ دیگر تمام ‘مجرمان’ کے پاس بھی اپیل کا حق موجود ہے جب کہ قانون اور آئین کے مطابق دیگر قانونی حقوق حاصل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق "سزاؤں کی معافی ہمارے منصفافہ قانونی عمل اور انصاف کی مضبوطی کا ثبوت ہے۔ یہ نظام ہمدردی اور رحم کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔ واضح رہے کہ نو مئی 2023 کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریکِ انصاف نے ملک بھر میں احتجاج کیا تھا۔ مشتعل ہجوم میں شامل لوگوں نے مختلف شہروں میں سرکاری و فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا تھا۔
9 مئی واقعات کے الزام میں 103 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جن کے کیسز فوجی عدالتوں میں بھجوائے گئے تھے۔ گرفتار افراد میں سے 20 کو گزشتہ برس عید الفطر سے قبل رہا کیا گیا تھا۔ لیکن تب یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ 85 افراد فوج کی تحویل میں ہیں جن پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے جا چکے ہیں۔ اب آئی ایس پی آر نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جن میں اُن تمام 19 ملزمان کی تصاویر شامل ہیں جن کی سزاؤں میں دو، دو برس معافی کی گئی ہے۔ تاہم بیان یا ویڈیو میں کہیں یہ واضح نہیں ہے کہ ان ملزمان کو سزا کتنی ہوئی تھی اور کب تک ان کی رہائی کا امکان ہے۔
فوجی عدالتوں سے سزائیں پانے والے 19 ملزمان کی سزائیں ایسے موقع پر معاف کی گئی ہیں جب حکومت اور تحریکِ انصاف کی مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس جاری ہیں۔ اس سے پہلے عمران خان کئی بار مطالبہ کر چکے ہیں کہ نو مئی واقعات کے بعد گرفتار کئے گئے افراد کو رہا کیا جائے۔ مذاکرات کے آغاز پر انہوں نے اپنی رہائی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے لیکن حکومت کا موقف ہے کہ ان کے مقدمات کا فیصلہ سویلین عدالتوں نے میرٹ پر کرنا ہے لہٰذا حکومت اس حوالے سے کچھ نہیں کر سکتی۔ فوجی عدالتیں 9 مئی واقعات کے الزام میں گرفتار اب تک 85 افراد کو سزائیں سنا چکی ہیں جن پر یورپی یونین، امریکہ اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔
پی ٹی آئی کی انتشار و فساد کا ایندھن بننےوالے بچوں سے ہمدردی ہے : عظمیٰ بخاری
فوجی عدالتوں سے سزا پانے والوں میں عمران خان کے بھانجے حسان نیازی بھی شامل ہیں جنہیں 10 برس قیدِ بامشقت سنائی گئی ہے۔ اسی طرح فوج اور ایئر فورس کا ایک، ایک سابق افسر بھی سزا پانے والوں میں شامل ہیں۔ بریگیڈیئر (ر) جاوید اکرم کو کور کمانڈرز ہاؤس حملہ کیس میں چھ سال جب کہ گروپ کیپٹن (ر) وقاص احمد محسن کو چکدرہ قلعہ حملہ کیس میں چار برس قیدِ با مشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔