ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا ترمیمی بل منظور

قومی اسمبلی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافےکا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے سےمتعلق بل رکن اسمبلی رومینہ خورشید عالم نے پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیاگیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتےہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ ہمیں کسی پر کوئی چیز زبردستی نافذ نہیں کرنی چاہیے، قانون کا اطلاق سب پر ہوناچاہیے،کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیے،جو ارکان بڑھی ہوئی تنخواہیں نہیں لیناچاہتے وہ لکھ کر دیں کہ وہ تںخواہ میں اضافہ نہیں چاہتے،تقریریں نہ کریں۔
قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان پر طنز کرتےہوئے کہاکہ اپوزیشن والے احتجاج بھی کرتےہیں اور تنخواہیں بھی وصول کرتے ہیں،اگر کسی کو تںخواہ نہیں چاہیے تو دوٹوک بتادے۔
اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن اراکین کو کہاکہ آپ کی حکومت ہو تو اسمبلی اصلی،کسی اور کی ہو تو جعلی،ایسا نہیں ہوسکتا،اگر کوئی رکن تنخواہ میں اضافہ نہیں چاہتا تو دوٹوک بتائے تقریریں نہ کرے۔
آئی ایم ایف وفد کو بتادیا، عدلیہ کی آزادی کا حلف اٹھا رکھا ہے : چیف جسٹس
یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو غیر ضروری قرار دیتےہوئے کہا تھاکہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ غیرضروری ہے جسے ہم مسترد کرتےہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا تھاکہ ملکی معیشت گرچکی، حکومت نے قومی اسمبلی سیشن کے آخری اجلاس میں تنخواہیں بڑھانے کی بات کی،یہ لوگ غزہ پر کوئی بات نہیں کر سکے۔
یاد رہےکہ کچھ روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافےکی منظوری دی تھی۔
تنخواہوں میں اضافے کےبعد اب ہر رکن پارلیمنٹ کو 5 لاکھ 19 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملے گی۔