کرم امن معاہدے پر دستخط نہ کرنے والے عمائدین گرفتار، امدادی قافلہ روانہ نہ ہوسکا

ضلعی انتظامیہ نے کرم امن معاہدے پر دستخط نہ کرنے پر تین عمائدین کو گرفتار کرلیا ہے۔

ضلع کرم میں حالات بدستور کشیدہ ہونےسے متاثرہ علاقوں میں اشیائے خورد و نوش اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے، ضلع کےلیے تیسرے روز بھی امدادی سامان روانہ نہ ہو سکا۔

جب کہ ضلعی انتظامیہ نے کرم امن معاہدے پر دستخط نہ کرنے پر 3 عمائدین کو گرفتار بھی کرلیا ہے،سید رحمٰن،سیف اللہ،کریم خان نے تا حال امن معاہدے پر دستخط نہیں کیےہیں۔

ضلعی انتظامیہ کےمطابق اپیکس کمیٹی کےفیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنایا جائےگا۔

انتظامیہ کے مطابق پاراچنار پریس کلب کے باہر دھرنا دےکر سڑک بند کرنے والوں پر بھی مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں بگن میں ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود پر حملے میں ملوث ایک اور دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، اب تک چار ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے،ایف آئی آر میں پانچ دہشت گرد نامزد ہیں۔نامزد مزید دہشت گردوں اور دیگر نامعلوم حملہ آوروں کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کی شق کے مطابق عمائدین سے کہاگیا ہےکہ حملہ آوروں کو قانون کے حوالے کیا جائے،دیگر مفروروں کو بھی گرفتار کیا جائےگا،امن پراسس ڈی ریل نہیں ہوگا۔

دوسری جانب امدادی قافلے کو تحصیل ٹل سے کرم کی جانب تاحال روانہ نہیں کیا جاسکا۔

صوبائی حکومت کےمطابق ٹل سے پارا چنار اشیائے خورد و نوش اور دیگر ضروریات زندگی پر مشتمل ٹرکوں کے قافلے روانہ کرنے کےانتظامات جاری ہیں، 80 گاڑیوں پر مشتمل امدادی قافلہ جلد پارا چنار روانہ کیاجائے گا۔

ڈپٹی کمشنر کرم پر حملے میں ملوث ایک اور ملزم گرفتار

 

بیرسٹر سیف نے بتایاکہ انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کےباعث کانوائے روکنے کا فیصلہ کیا ہے،بتایاگیا ہےکہ ایک دو روز میں کلیئرنس مل جائے گی۔

حکومت خیبرپختونخوا کے مطابق قافلہ پارا چنار پہنچانے کےلیے حساس علاقوں میں کرفیو نافذ ہوگا۔

Back to top button