9 مئی کے مجرموں کو معافی دے کر اسٹیبلشمنٹ غلطی کر بیٹھی

فوجی عدالتوں کی جانب سے 9 مئی 2023 کے ملزمان کو معافی ملنے کے بعد جس طرح وزیراعلی خیبر پختون خواہ نے انکا استقبال کیا اور جس طور وہاں عمران خان کے حق اور فوج کے خلاف نعرے لگائے گئے اس کے بعد معافی دینے والوں کو بھی اپنی غلطی کا احساس ہو چکا ہے۔

یاد رہے کہ وزیراعلی خیبر پختون خواہ علی امین گنڈاپور نے فوجی عدالتوں کی جانب سے رحم کی اپیلوں پر معافی ملنے والے تحریک انصاف کے کارکنان کا رہائی کے بعد ’ہیروز ویلکم‘ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سوشل میڈیا پر انکے استقبال کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد پنجاب حکومت نے 9 مئی کے مجرمان کو آرمی چیف سے رحم کی اپیل اور انسانی بنیادوں پر رہائی دیے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معافی لینے کے بعد جیلوں سے نکلنے والے 9 مئی کے انتشاری ’پہلے والے عزائم دہرا رہے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ان کو معافی دینے کا فیصلہ غلط ہے۔‘

سوشل میڈیا پر زیر گردش متعدد ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رہائی پانے والے افراد نے نہ صرف ’حقیقی آزادی‘ اور عمران خان’کے حق میں نعرے لگائے بلکہ نو مئی کو عسکری تنصیبات سمیت دیگر سرکاری عمارتوں پر حملوں کو تحریک انصاف کے خلاف سازش قرار دیا۔ اس سے پہلے 2 جنوری کو پاکستانی فوج نے بتایا تھا کہ نو مئی 2023 کے تحریکِ انصاف کے مظاہروں کے دوران عسکری املاک کو نقصان پہنچانے کے جرم میں فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے 19 افراد کی سزائیں معاف کی گئی تھیں۔ محمد سلمان اِن 19 مجرمان میں شامل تھے جن کی رحم اور معافی کی پٹیشن ’انسانی بنیادوں پر‘ منظور کی گئی اور انھیں رہا کر دیا گیا مگر سی ایم ہاؤس میں سلمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’نو مئی تحریک انصاف اور عمران خان کے خلاف ایک بڑی سازش تھی۔ میرے کپتان نے کسی ورکر کو نہیں بتایا تھا کہ نقصان کرو۔ ہم تب تک آزاد نہیں جب تک ہمارا لیڈر باہر آ کر ہمارے درمیان نہیں ہو گا۔‘

اسی طرح کورٹ مارشل میں سزا پانے کے بعد محمد بلاول کو بھی آرمی چیف سے رحم کی اپیل کی بنیاد پر رہائی ملی تھی۔ اگرچہ بلاول کے معافی نامے میں نو مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کی ’غلطی‘ کا اعتراف کیا گیا تاہم رہائی کے بعد پی ٹی آئی کی رہنما صنم جاوید کے ہمراہ ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’آپ لوگوں نے مجھے دو سال سزا دے کر رکھا، میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں وہاں ایسا کیا کر رہا تھا؟‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’آنے والی نسلیں آپ سے سوال کریں گی اور آپ کو اس سوال کا جواب دینا پڑے گا۔‘

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کے خاتمے کے لیے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات جاری ہیں جن کے دوران عمران خان سمیت پارٹی کے رہنماؤں و کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم پنجاب حکومت کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے نو مئی کے مجرمان کو رعایت دیے جانے کی مخالفت کی اور کہا ہے کہ ’ایک طرف آپ معافی نامہ لکھ کر دیتے ہیں، آپ کے والدین گڑگڑاتے ہیں۔۔۔ دوسری طرف باہر نکل کر جو زبان استعمال کر رہے ہیں۔۔۔ وہ 9 مئی دہرانے کو تیار ہیں۔‘ لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمٰی بخاری نے کہا کہ ’9 مئی کو توڑ پھوڑ کرنے والوں کو یہ رعایت پاک فوج کی جانب سے دی گئی لیکن اب انکو بھی اس پر دوبارہ سوچنا ہوگا۔‘ انھوں نے کہا کہ ’اگر بلوائیوں کو ایسا ریلیف ملا تو پھر اس ملک میں 9 مئی کا سانحہ بار بار ہوگا۔‘

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ’خیبر پختونخوا کے سی ایم ہاؤس میں ان مجرمان کا استقبال کیا گیا اور نو مئی جیسے واقعات دوبارہ دہرانے کا عزم ظاہر کیا گیا۔ ایسے میں اگر مستقبل میں کسی کے لیے کوئی ریلیف بنتا تھا تو اب اسکے دروازے بھی بند کیے جا رہے ہیں۔‘

انہوں نے سوال کیا کہ کیا 9 مئی کے معاملے پر جن مجرمان کی رحم کی اپیلیں منظور ہوئیں وہ واقعی رعایت کے مستحق ہیں؟‘

تحریک انصاف کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے تصدیق کی کہ ملٹری ٹرائل کے بعد رہائی پانے والے افراد کے لیے سی ایم ہاؤس پشاور میں تقریب رکھی گئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ یہ لوگ ناحق قید گزار کر آئے ہیں۔ ہم بطور جماعت عام شہریوں کے ملٹری ٹرائل کو نہیں مانتے، اسی لیے ہم نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔‘ اس سوال پر کہ رہائی پانے والے قیدیوں کا شاندار استقبال کیوں کیا گیا، ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ’اس معاشرے میں ناحق قید کاٹنے والے کو ہیرو ہی سمجھا جاتا ہے۔‘ انھوں نے کہا کہ 9 مئی پر ملٹری ٹرائل کے بعد رہائی پانے والے افراد کو جیلوں کے باہر اور اپنے علاقوں میں ’ہیروز ویلکم‘ ملا۔ شیخ وقاص نے کہا کہ یہ لوگ اس لیے ہیرو ہیں کیونکہ یہ ’ناحق قید کاٹ کر آئے اور اس دوران وہ جھکے نہیں، انھوں نے کوئی پریس کانفرنس نہیں کی، دباؤ میں آ کر پارٹی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا۔ استقامت سے کھڑے رہنے والوں کو، نہ جھکنے والوں کو تو لوگ ویلکم کرتے ہیں ناں۔‘

مذاکراتی عمل آگے بڑھانے کے لیے عمران نے رہائی کی گارنٹی مانگ لی

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کی جماعت یہی سمجھتی ہے کہ ’ہمارے لوگ بے گناہ ہیں۔ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن کے بغیر جن لوگوں کے ملٹری ٹرائل ہوئے ہیں، تحریک انصاف اسے نہیں مانتی۔‘ مگر بڑا سوال یہ ہے کہ 9 مئی کے مجرموں کے استقبال اور ان کی جانب سے اپنا ایکشن درست قرار دینے کے بعد کیا فوجی عدالتیں مزید کسی مجرم کی سزا معاف کریں گی۔

Back to top button