‘میں آپ کا کپتان تھا، چھوڑتا کسی کو نہیں’

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد خاصے عرصے سے ویڈیو بلاگنگ کر رہے ہیں۔ مختلف موضوعات پر ان کے بلاگز کبھی کم اور کبھی زیادہ پزیرائی حاصل کرتے رہے ہیں۔ تاہم اس مرتبہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان، ان کی پالیسیوں، ملک میں کرکٹ کی صورت حال اور پھر میدان سیاست میں اپنی آمد کا عندیہ دیا تو جاوید میانداد کا وی لاگ کہیں زیادہ زیربحث رہا۔
سوشل میڈیا باالخصوص ٹوئٹر پر جاوید میانداد کے وی لاگ کے کلپس شیئر ہونا شروع ہوئے اور صارفین نے ان پر تبصرے کیے تو سابق پاکستانی کپتان کا نام ٹرینڈز لسٹ کا حصہ بن گیا۔ اپنے وی لاگ میں جاوید میانداد نے ملکی کرکٹ صورتحال پر شدید جذباتی ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ باہر سے بندہ اٹھا کر لے آئے کل یہ چوری کر کے بھاگ جائے گا پکڑیں گے کہاں سے ہم؟ اس نے ہیلپ کی ہو گی کسی کو اسی وجہ سے (لے کر آئے ہیں)‘۔
’ابھی آنے والا ہوں میں، چھوڑتا کسی کو نہیں ہوں میں‘ کہنے والے جاوید میانداد نے وزیراعظم عمران خان کو ماضی کی کسی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے بینکوں کی سطح پر کرکٹ ختم کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’روزگار آپ دے نہیں سکتے، آج سب کو بیروزگار کیا ہوا ہے۔ اب آئی سمجھ اس دن کی میری بات کی۔ میں آپ کا کپتان تھا آپ میرے کپتان نہیں تھے‘۔اپنا جذباتی انداز برقرار رکھتے ہوئے جاوید میانداد نے کہا کہ ’اب میں آؤں گا، سیاست میں بھی آؤں گا، بتاؤں گا۔ آپ بات کر سکو تو بتانا مجھے۔ آپ کو چلانے والا ہی میں ہوتا تھا‘۔وزیراعظم کو سوچنے کا مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اپنے اردگرد کو سوچیں جو لوگ لے کر آئے ہوئے ہو، یہ تو بعد میں پتہ چلے گا کون کھاتا تھا کون نہیں کھاتا تھا۔ یہ پاکستان ہے، پاکستان میں بعد میں بولتے ہیں پہلے نہیں بولتے‘۔
سوشل میڈیا پر وزیراعظم کے حامیوں نے جاوید میانداد کی گفتگو کو بنیاد بنا کر ان پر تنقید کی تو دیگر نے ان کی گفتگو کو شیئر کرتے ہوئے اسے حکومت کے خلاف چارج شیٹ سے تعبیر کیا۔وزیراعظم کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے جاوید میانداد کے ویڈیو کلپ پر تبصرہ کیا تو پاکستان میں بچوں کو ڈاکٹر یا انجینئر بنانے کی روایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب کرکٹر بننا زیادہ منافع بخش ہو چکا ہے۔
ٹیلی ویژن میزبان عبدالمعیز جعفری نے جاوید میانداد کی گفتگو پر تبصرے میں سابق کپتان سرفراز احمد کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پر ان کی ناپسندیدگی کا ذکر کیا۔
گفتگو میں شریک ہونے والے کچھ صارفین نے یکے بعد دیگرے مختلف کرکٹرز کی جانب سے سیاست میں دلچسپی لیے جانے کا ذکر کیا تو سوال اٹھایا کہ کیا ’ملک چلایا جائے گا یا ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جائے گا؟‘۔
جاوید میانداد کی گفتگو پاکستانی صارفین ہی نہیں بلکہ پڑوسی ملک انڈیا اور بیرون ملک موجود پاکستانیوں میں بھی زیر بحث رہی۔ کرکٹ والا نامی ہینڈل نے ان کی ویڈیو ٹویٹ کی تو اپنے تبصرے میں جاوید میانداد کی عمران خان پر تنقید کا خصوصی ذکر کیا۔
پاکستان میں 2018 میں ہونے والے انتخابات سے قبل جاوید میانداد، موجودہ وزیراعظم عمران خان کے جلسوں میں ناصرف شریک ہوتے رہے بلکہ وہ ان کے اقتدار میں آنے کی مہم میں خاصے فعال تھے۔ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران حکومت کے ناقدین کا دعویٰ رہا ہے کہ صرف جاوید میانداد ہی نہیں بلکہ وزیراعظم کے خاصے حامی حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ان کی پرجوش حمایت پر نظرثانی کر رہے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی معاملے پر جاوید میانداد نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہو، وہ کچھ عرصہ قبل بھی ملکی کرکٹرز کی زبوں حالی کی ذمہ داری وزیراعظم پر ڈال چکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button