پاکستانی اور انڈین ائیر فورس کی ’ ڈاگ فائٹ ‘ میں کیا کچھ ہوا؟  

6 اور 7 مئی 2025 کو پاکستانی اور انڈین فضائیہ کے مابین ہونے والی جنگ کو بین الاقوامی دفاعی ماہرین نے تاریخ کی طویل ترین ’ڈاگ فائٹ‘ قرار دیا ہے جس میں چائنیز اور فرانسیسی لڑاکا طیاروں کو ایک باقاعدہ جنگ میں پہلی بار استعمال کیا گیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اس جنگ میں چائنیز ساختہ جے ایف تھنڈر 17 اور جے 10 سی لڑاکا طیاروں نے فرانسیسی رافیل جہازوں کو شکست دیتے ہوئے تباہ بھی کر دیا۔ اس فضائی جنگ کی نگرانی پاکستان ایئرفورس کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے براہ راست خود کی۔

پاکستان ائیر فورس کے ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد کے مطابق پاکستان پر بھارتی حملوں کے روز انڈین طیارے 12 بج کر 10 منٹ پر فضا میں نظر آئے جس کے دو منٹ بعد پاکستانی طیارے بھی بلند ہو گئے اور پھر دونوں اطراف سے طیاروں کی تعداد بڑھنا شروع ہو گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ساڑھے بارہ بجے پاکستانی فضائیہ کو اندازہ ہو گیا تھا کہ آج کی رات لڑائی کی رات ہے چنانچہ تمام انتظام مکمل کر لیے گئے تھے۔

اورنگزیب احمد کے مطابق اس ڈاگ فائٹ میں پاکستان کے تینوں بڑے طیاروں جے ایف 17، جے 10 سی اور ایف 16 نے حصہ لیا اور یہ آپریشن ایک گھنٹے سے زائد جاری رہا۔ انڈیا نے پہلے اپنے 60 طیارے فضا میں بھیجے جن میں سے 14 رافیل تھے۔ اسکے بعد انڈین ایئر فورس نے اپنی پوری فضائی قوت  کا اظہار کرتے ہوئے لڑاکا طیاروں کی تعداد 72 کر دی جن کے مقابلے کے لیے پاکستان نے 42 طیارے فضا میں روانہ کیے۔ انڈین طیاروں نے پہلے شمال سے آگے بڑھنے کی کوشش کی تاہم جب پاکستانی طیارے میدان میں اتر آئے تو ان کی پیش قدمی روک دی گئی۔

انڈیا سے پاکستان آنے والا اسرائیلی ڈرون خودکش کیوں کہلاتا ہے؟

ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے بتایا کہ پاکستانی طیاروں نے انڈیا کے جدید ترین رافیل کو ٹارگٹ کیا ہوا تھا کیونکہ بھارتی فضائیہ کو اس پر بہت زیادہ فخر تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں گرنے والے انڈیا کے پانچ طیاروں میں تین رافیل، ایک مِگ 29 اور ایک ایس یو 30 شامل تھا۔ انڈین ایئر فورس نے اس آپریشن کے لیے اپنے رافیل طیاروں کے سکواڈرن کا خفیہ نام ’گوڈزیلا‘ رکھا تھا۔  انہوں نے اس موقع پر بھارتی پائلٹس کی ایک ریکارڈ شدہ گفتگو کی ٹیپ بھی سنائی جس میں وہ گوڈزیلا سکوارڈ کے ایک جہاز سے رابطہ منقطع ہو جانے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ امریکی حکام تصدیق کر چکے ہیں کہ چھ اور سات مئی کی رات پاکستان اور بھارتی فضائیہ کی لڑائی میں دو رافیل طیارے تباہ ہو گئے تھے۔

ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد نے بتایا کہ پاکستانی فضائیہ نے آپریشن کے دوران فضا میں حکمتِ عملی تبدیل کی اور فیصلہ کیا کہ انڈین طیاروں کو نقصان پہنچاتے ہوئے اپنے جہازوں کو ہر ممکن حد تک بچانا ہے جس میں وہ کامیاب رہے۔ پاکستانی پائلٹس نے کئی رافیل طیاروں کو لاک کر لیا تھا، تاہم حکمت عملی کے تحت تحمل کا مظاہرہ کیا گیا اور لاک ہونے والے تمام جہازوں کو تباہ کرنے کی بجائے جند مخصوص طیاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ ائیر وائس مارشل اورنگزیب کا کہنا تھا کہ انڈیا کو اس لڑائی سے سبق سیکھنا چاہیے اور آئندہ ایسی جارحیت نہیں کرنی چاہیے جس میں اسے نقصان اُٹھانا پڑے۔ انکا کہنا تھا کہ انڈین فورس نے مزید نقصان سے بچنے کے لیے اپنے تمام طیارے گراؤنڈ کر دیے ہیں۔  اورنگزیب احمد نے کہا کہ انکی قیادت فضائی جنگ کی جدید ضروریات کو اچھی طرح سمجھتی ہے جو الیکٹرانک وار فیئر پر محیط ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان ایئر فورس نے گذشتہ پانچ برسوں میں خود کو بہت زیادہ ٹرانسفارم اور اپ گریڈ کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اب فضائی جنگ کا انحصار الیکٹرانک وار فیئر اور الیکٹرو میگنیٹک ٹیکنالوجی پر ہے اور پاکستانی فضائیہ نے اس میں خود کو بہتر بنایا ہے۔

Back to top button