بشار الاسد کے 24 سالہ دور اقتدار کا تختہ الٹنے والے ابو محمد الجولانی کون ہیں؟

مشرق وسطیٰ کے اہم ملک شام میں صرف چار روز میں حلب سے حماۃ،پھر حمص اور پھر دارالحکومت دمشق میں اپنی فتح کے جھنڈے گاڑ کر بشار الاسد کی 24 سالہ اقتدار کا دھڑن تختہ کرنےوالے ابو محمد الجولانی حیران کن صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ ابو محمد الجولانی حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کے ربراہ ہیں جو سب سےطاقتور باغی تنظیم ہے۔

شام میں باغی گروہ کے جنگجو ابو محمد الجولانی کی قیادت میں نہایت ہی قلیل عرصےمیں بشار الاسد کی وفادار حکومتی فورسز کو حیران کن طور پر پسپا کرتےہوئے دارالحکومت دمشق کا قبضہ حاصل کرنے کےبعد حیات تحریر الشام کو شام کی سب سے طاقتور مسلح اپوزیشن قوت ثابت کر چکے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق ابو محمد الجولانی 2016 سےخود کو اپنے گروپ کو بشار الاسد کے جبر سے آزاد شام میں ایک قابل اعتماد قیادت کے طور پر پیش کرنےکی کوشش کررہے ہیں۔

ابو محمد الجولانی نے تقریباً ایک دہائی سےاپنی تنظیم حیات تحریر الشام کو دیگر مسلح قوتوں سے الگ کرکے صرف شام میں "اسلامی ریاست” کےقیام پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔

ابو محمد جولانی کی تنظیم نے شامی شہریوں کو شہری خدمات،تعلیم، صحت،عدالتی نظام اور دیگر سہولیات مہیا کرنے کےلیے ادلب شہر میں شامی سیلویشن حکومت قائم کی۔

جولانی کی تنظیم سے متعلق انسانی حقوق کےکارکنوں اور مقامی مبصرین کا کہنا تھاکہ وہ اختلاف رائے کو برداشت نہیں کرتے اور احتجاج کرنےوالوں کے خلاف گولیاں تک چلا دیتےہیں۔

1982 میں سعودی عرب کےشہر ریاض میں پیٹرولیم انجنیئر کے گھر پیدا ہونےوالے ابو محمد الجولانی کا اصل نام احمد حسین الشراء ہے، 1989 میں ان کاخاندان شام واپس آ گیا اور دمشق کےقریب رہائش پذیر ہوا۔

ابو محمد الجولانی 2003 میں عراق چلےگئے جہاں انہوں نے القاعدہ میں شمولیت اختیار کی اور امریکی افواج کےخلاف مزاحمت میں شامل رہے، 2006 میں انہیں امریکی افواج نے گرفتار کر لیا اور پانچ سال تک قید میں رکھابعد ازاں انہیں شام میں القاعدہ کی شاخ،النصرہ فرنٹ قائم کرنے کاکام سونپا گیا۔

2016 میں انہوں نے اپنی تنظیم کا نام بدل کر ’جبہت فتح الشام‘ رکھا اور بعد ازاں دیگر گروپوں کو ضم کرکے 2017 میں ’حیات تحریر الشام‘ نامی تنظیم تشکیل دی جس کا مقصد شام کو اسد حکومت اور ایرانی ملیشیاؤں سےآزاد کرانا اور اپنے نظریے کےمطابق "اسلامی ریاست” قائم کرنا ہے۔

ماہرین کےمطابق حلب پر قبضے کےبعد الجولانی نے شام کی اقلیتوں کےلیے نسبتاً نرم رویہ اپنانےکی کوشش کی ہے،وہ حیات تحریر الشام کو ایک قابل اعتماد حکومتی تنظیم کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

روس نےبشارالاسد کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پرپناہ دیدی

دوسری جانب ابو محمد الجولانی کی حیات تحریر الشام کو اقوام متحدہ،ترکیہ، امریکا اور یورپی یونین ایک "دہشتگرد تنظیم‘ قرار دےچکے ہیں جسے الجولانی نے غیرمنصفانہ قرار دیا تھا۔

Back to top button