جنرل فیض کے چارج شیٹ ہونے پر یوتھیوں کی چیخیں کیوں نکلنے لگیں؟

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمیدکو باضابطہ طور پر چارج شیٹ کرنے کے بعد عمران خان کیخلاف بھی شکنجہ کسنے کی خبریں زیر گردش ہیں۔ جس کے بعد یوتھیوں کی ابھی سے چیخیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔جہاں ایک جانب جلدمختلف تجزیہ کار جلد بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ملٹری ٹرائل شروع ہونے کے دعوے کر رہے ہیں وہیں یوتھیے رہنما جنرل فیض حمید کیخلاف چارج شیٹ کو فوج کا خود احتسابی کا عمل قرار دے کر اس سے راہ فرار اختیار کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم مبصرین کے مطابق جنرل فیض حمید سے لا تعلقی کا اعلان کرنے والے پی ٹی آئی رہنما شاید بھول چکے ہیں کہ عمران خان کے دور اقتدار میں پی ٹی آئی کی حکومت اصل میں جنرل فیض حمید ہی چلا رہے تھے۔ پراجیکٹ عمران کی تیاری اور اس کی لانچنگ میں عمران فیض گٹھ جوڑ برابر شریک کار رہا ہے۔ پی ٹی آئی جو مرضی دلائل دے لے عمران خان کیخلاف ٹھوس ثبوت فوجی قیادت کے ہاتھ لگ چکے ہیں اب عمران خان کا بچنا ناممکن دکھائی دیتا ہے اور لگتا یہی ہے کہ آنے والے دنوں میں حقائق عوام کے سامنے آ جائیں گے۔

ماہر قانون کرنل (ر) انعام الرحیم کے مطابق فیض حمید کیس میں کوئی چیزسیکرٹ نہیں رہے گی۔لگتا ہے کہ جنرل فیض حمید کی مکمل چارج شیٹ جلد میڈیا پر آ جائے گی۔ کرنل (ر) انعام الرحیم کا مزید کہنا تھا کہ فیض حمید پانچ سال تک سیاسی ایکٹویٹی میں حصہ نہیں لےسکتے، تاہم حقائق سامنے آئے ہیں کہ پانچ سال سے پہلے ہی جنرل فیض حمید بہت سارے سیاسی لوگوں سے رابطے میں تھے اور بھرپور سیاست کر رہے تھے۔ ان کا یہ طرز عمل اب ان کے گلے کا طوق بنتا دکھائی دیتا ہے۔

کرنل انعام الرحیم نے مزید کہا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل جنرل فیض حمید کو سزائےموت بھی سنا سکتی ہے، قانون کی نگاہ میں ٹرائل اب شروع ہوچکا ہے، کورٹ مارشل کے دوران شواہد کودیکھ کرچارج فریم کیا جاتا ہے، تاہم جنرل فیض کے خلاف سامنے آنے والی چارج شیٹ سنگین الزامات پر مشتمل ہے۔ جس میں ان کا بچنا ناممکن نظر آتا ہے۔

کرنل (ر) انعام الرحیم کا مزید کہنا تھا کہ فیض حمید کےخلاف کافی ثبوت موجود ہیں، وہ ان کودکھائے بھی گئے ہیں، فیض حمید کےخلاف درجن سے زائد گواہ بھی موجود ہیں، فیض حمید کیس میں کوئی چیزسیکرٹ نہیں رہےگی،  ٹرائل کےدوران جنرل فیض بارے سامنے آنے والی نئی چیزیں بھی ثبوتوں کے ساتھ عوام کے سامنے رکھی جائینگی۔

دوسری جانب جنرل فیض حمید کو چارج شیٹ کرنے کے بعد صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر مختلف ردعمل دیا جا رہا ہے۔ وکیل میاں داؤد لکھتے ہیں کہ اب عمران خان کا ملٹری ٹرائل بھی جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔

احمد منصور لکھتے ہیں کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو سنگین ترین الزامات کے ساتھ چارج شیٹ کیا گیا ہے ان جرائم پر سزائے موت تک ہو سکتی ہے۔

پرویز سندھیلا نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں تجزیہ کار علی رضا شاف کہتے ہیں کہ فیض حمید 9 مئی پر بھی ریڈار میں آگئے ہیں، سب جانتے ہیں ریاست 9 مئی میں عمران خان کو ماسٹر مائنڈ مانتی ہے۔ ان کا کہنا تھا، اصل خبر یہ ہے کہ 9 مئی کے معاملے پر عمران خان کا معاملہ بھی ملٹری کورٹ میں جاسکتا ہے اسی لیے پی ٹی آئی مسلسل احتجاج کی کال دے رہی تھی۔

ایک صارف نے لکھا کہ فیض حمید کو باقاعدہ چارج شیٹ کر دیا گیا ہے۔ عمران خان کا سارا ہنگامہ فیض حمید کو بچانے کے لیے تھا اب ان کے بیان آ رہے ہیں کہ چاہے انسان ہو یا فرشتے مذاکرات کے لیے تیارہیں۔

مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے کہا کہ عمران خان کا اصل برا وقت تو اب شروع ہوا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے اپنے رہنما شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ فیض حمید کے معاملے سے ہماری جان چھوٹنے والی نہیں ہے۔بانی پی ٹی آئی کے لیے نیا اور سنجیدہ مسئلہ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ فوجی افسر کی معاونت ٹھوس ہونی چاہیے، صرف ہمدردی کافی نہیں شیرافضل مروت نے مزید کہا کہ فیض حمید پی ٹی آئی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئے۔فیض حمید کی قربت کی وجہ سے ہمیں رجیم چینج آپریشن میں بھی قیمت اداکرنی پڑی، فیض حمید کی وجہ سے ہم پھنسے ہوئے ہیں۔

فیض حمید اور عمران خان دونوں 9 مئی حملوں کے منصوبہ ساز نکلے

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ فیض حمید کے ٹرائل سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے۔ فوج جیسے چاہے اپنے افسران کا ٹرائل کرے۔ یہ ان کی صوابدید ہے۔ پی ٹی آئی کے ساتھ فیض حمید کے ٹرائل کو نہیں جوڑا جاسکتا،لبیرسٹر گوہر خان نے اس بات پر زور دیا کہ 9 مئی کا اس ٹرائل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ادارے کا ایک اندرونی معاملہ ہے۔

Back to top button