بھارت میں قندیل بلوچ کی زندگی پر فلم بنانے کی تیاری


بھارت میں غیرت کی بھینٹ چڑھنے والی پاکستانی سوشل میڈیا سٹار قندیل بلوچ کی زندگی کو کیمرے کی آنکھ میں بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان کی کم کارڈیشین کہلانے والی قندیل بلوچ کی زندگی پر فلم بنانے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ اس کی فلمساز ایوارڈ یافتہ النکریتا شریوستاوا ہیں۔
یاد رہے کہ قندیل بلوچ کو ان کے بھائی نے 15 جولائی 2016 کو عیدالفطر کے موقع پر آبائی گائوں آنے پر غیرت کے نام پر قتل کر دیا تھا، قندیل بلوچ کی زندگی پر پاکستان میں ڈرامے سمیت دستاویزی فلم بھی بنائی جا چکی ہیں۔ پاکستانی ماڈل کی زندگی اور قتل پر کتابیں بھی لکھی جا چکی ہیں اور ان کی زندگی پر صنم مہر کی لکھی گئی کتاب پر ہی اب بالی ووڈ فلم بنائی جائے گی، امریکی شوبز ویب سائٹ ’ورائٹی‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فلم ساز النکریتا شریوستاوا اور پروڈیوسر سنی کھنا نے قندیل بلوچ کی زندگی پر لکھی گئی کتاب کے مالکانہ حقوق خرید لیے ہیں، جس پر وہ فلم بنائیں گے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ قندیل بلوچ پر بنائی جانے والی فلم کی کہانی ان کی زندگی پر لکھی گئی انگریزی کی کتاب ’سنسیشنل لائف اینڈ ڈیتھ آف قندیل بلوچ‘ نامی کتاب سے ماخوذ ہوگی۔
فلم کو سنی کھنا پروڈیوس کریں گے اور ممکنہ طور پر فلم کی کہانی بھی النکریتا شریوستاوا ہی لکھیں گی، النکریتا شریوستاوا نے پہلے ’لپ اسٹک انڈر مائی برقع، بامبے بیگمز، ڈولی، کٹی اور وہ چکمتے ستارے اور کھویا کھویا چاند‘ جیسی فلمیں بنا رکھی ہیں۔ النکریتا شریو ستاوا کو زیادہ تر خواتین کے مرکزی کرداروں یا خواتین کے مسائل کو اُجاگر کرنے والی فمیں بنانے کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے، ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ قندیل بلوچ کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم کو کب تک ریلیز کیا جائے گا اور اس میں کس اداکارہ کو پاکستانی سوشل میڈٰیا سٹار کے کردار کے لیے کاسٹ کیا جائے گا۔
قندیل بلوچ کو پاکستان کی پہلی سوشل میڈیا سٹار بھی کہا جاتا تھا، جنہیں ان کے بولڈ لباس اور زندگی کی وجہ سے کافی شہرت حاصل تھی، قندیل بلوچ کے قتل میں ان کے بھائی کو سزائے موت بھی ہوئی تھی، تاہم رواں برس فروری میں والد کی جانب سے بیٹے کو معاف کیے جانے پر عدالت نے انہیں بری کر دیا تھا۔ قندیل بلوچ کے قاتل بھائی کو بری کرنے کے فیصلے پر حکومت پاکستان نے درخواست دائر کرنے کا فیصلہ بھی کیا تھا جبکہ عوام نے بھی ان کی بریت پر غصے کا اظہار کیا تھا۔

Related Articles

Back to top button