لڑکی کو اپنی پسند کی شادی کرنے کی اجازت کیوں نہیں؟

معروف اداکارہ مایا علی نے لڑکیوں کے ساتھ دوہرے معیار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب معاشرے میں لڑکوں کو پسند کی شادی کرنے کی اجازت دی جاتی ہے تو لڑکیوں کو کیوں نہیں دی جاتی ہے۔مایا علی نے حال ہی میں ایک ویب شو میں اداکار بلال اشرف کے ہمراہ شرکت کی جس میں انہوں نے پسند کی شادی کرنے کے حوالے سے معاشرے میں لڑکے کے لیے الگ اور لڑکی کیلئے الگ معیار پر برہمی کا اظہار کیا۔

اداکارہ نے کہا کہ اگر لڑکا پسند کی شادی کر رہا ہے تو سب ٹھیک ہے لیکن اگر لڑکی کرے تو اسے اس کی اجازت نہیں ہے، کم از کم لڑکی سے شادی کے حوالے سے پوچھ تو لیں، کیوں کہ اس کی اجازت تو ہمارا مذہب بھی دیتا ہے۔اس دوران بلال اشرف نے کہا کہ ہمارے والدین بھی پہلے سے اپنے دماغ میں بچوں کی شادی کے حوالے سے معاملات طے کر چکے ہوتے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہئے۔

اس کے علاوہ مایا علی نے کہا کہ لڑکی کو بولا جاتا ہے کہ خبردار جینز پہنی تو،کبھی لڑکوں کو بھی بولیں، خبردار! تم نے کبھی کسی لڑکی کو گزرتے ہوئے دیکھا تو، تمام تر پابندیاں صرف لڑکیوں کے لیے ہی کیوں ہوتی ہیں، لڑکوں کے ساتھ لڑکیوں کو بھی اپنی مرضی کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔

شوبز میں بے داغ زندگی گزارنے والے قاضی واجد کی کہانی

واضح رہے کہ آج کل اداکارہ کا ڈرامہ سیریل ’’یونہی‘‘ ٹی وی سکرینوں کی زینت بنا ہوا ہے، جس میں ان کے ساتھ بلال اشرف اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں، اس ڈرامے میں وہ کنیز فاطمہ کا کردار ادا کر رہی ہیں، یہ کردار پاکستان کے باہر مقیم ہے اور وہ پاکستان اپنے رشتے داروں سے ملنے کے لیے آتی ہیں۔

کنیز فاطمہ یا کِم کا یہ کردار پاکستان میں موجود معاشرتی تضادات پر سوال اٹھاتا ہے، لوگوں کے قول و فعل میں موجود تضادات کو اُجاگر کرتا ہے اور دقیانوسی سوچ پر اگر ضرب نہیں تو کچوکے ضرور لگاتا ہے۔مایا علی نے بتایا کہ یہ ایک روایتی پیار محبت کی کہانی نہیں ہے، اس میں سارے لوازمات ہیں اور کسی بھی کہانی کے لیے پیار تو ضروری ہوتا ہی ہے، اس لیے پیار بھی ہے، جھگڑا بھی ہے اور ناراضی بھی ہے تاہم جو چیز اس ڈرامے کو دیگر ڈراموں سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ ہے کہ بہت عمدگی سے یہ چھوٹے چھوٹے پیغامات دےرہاہے۔

Related Articles

Back to top button