اپوزیشن کے قومی اسمبلی اجلاس میں تحریک عدم اعتماد منظور
متحدہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد مسترد ہونےکے بعد ایازصادق کو سپیکرکی کرسی پر بٹھا کراپنا اجلاس شروع کردیا،اور 197 ارکان کی حمایت کے ساتھ تحریک عدم اعتماد منظور کرلی۔
قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد اپوزیشن ارکان نے بینچوں پر دھرنا دے دیا جن کی تعداد 170 سے زائد تھی۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں اپنا اجلاس شروع کردیا اور سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سپیکر کی کرسی پر بیٹھ گئے اور انہوں نے بظاہر اجلاس کی سپیکر شپ سنبھال لی۔
متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں ایاز صادق نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بولنے کی اجازت دے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ 14 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش ہونی تھی، ہم نے او آئی سی کانفرنس کی وجہ سے اپنا لانگ مارچ ملتوی کیا لیکن حکومت کو کیا پریشانی ہے جو 14 دن مٰں بھی تحریک پر ووٹنگ نہ کرسکی، عمران نیازی اور اس کے ساتھیوں نے آئین شکنی کی اور وہ آرٹیکل 6 کی پکڑ میں آئیں گے، سپیکر کے خلاف بھی آرٹیکل6 کی کارروائی ہوگی۔
اپوزیشن کے اجلاس کے دوران انتظامیہ نے قومی اسمبلی ہال کی لائٹس بند کر دیں، جنہیں دوبارہ جلا دیا گیا،علامتی سپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان کو لابی میں جانے کی اجازت دے دی۔ بعد ازاں ایاز صادق نے ایوان کو چلاتے ہوئے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جو کہ 197 ارکان کے ساتھ منظور کرلی گئی۔