پنجاب حکومت کا نوازشریف کے خلاف کارروائی کے لیے وفاق سے رابطہ

سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف کارروائی کے لیے پنجاب حکومت نے وفاق سے رابطہ کرتے ہوئے نواز شریف کی ضمانت منسوخی کیلئے خط لکھ دیا
پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف کارروائی کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا ہے، وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف متعلقہ عدالت اور ٹرائل کورٹ میں وفاق جائے گی، وفاقی حکومت کو مراسلہ بھجوا دیا ہے اب وہ کارروائی کے لیے آگے اقدام کریں گے۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے معاملے پر پنجاب حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے قانونی مشاورت مکمل کر لی جس کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے نواز شریف کی ضمانت منسوخی کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھا گیا ہے۔ خط کے ساتھ پنجاب حکومت نے گزشتہ روز ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس کے فیصلے بھی لف کر دیے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی ضمانت کی مدت میں توسیع کے معاملے پر شریف خاندان صوبائی حکومت کی خصوصی کمیٹی کو مطمئن نہیں کر سکا۔ کمیٹی نے سفارشات کی روشنی میں نواز شریف کی سزا کی معطلی کی مدت میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ خط میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت صوبائی کابینہ کے فیصلوں کی روشنی میں نواز شریف کی ضمانت کی منسوخی کے فیصلے کی توثیق کرے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف کارروائی کے لیے وفاق سے رابطے میں ہے اور وفاقی حکومت کی ہدایات کے بعد نواز شریف کی ضمانت منسوخی سے متعلق حکمت عملی طے کی جائے گی۔
دوسری طرف پنجاب حکومت کی جانب سے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کرنے کے خلاف پنجاب اسمبلی سے ن لیگی ارکان نے واک آؤٹ کیا اور الزام عائد کیا کہ حکومت نواز شریف کی بیماری پر سیاست کر رہی ہے۔صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے پر سیاست نہیں کر رہے، نوازشریف کو 8 ہفتے عدالت نے اور 8 ہفتے حکومت نے دیے تھے۔ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ انہوں نے وفاقی حکومت کو مراسلہ بھجوا دیا ہے، اب وہ کارروائی کرے گی۔ راجہ بشارت کے مطابق وفاقی حکومت نوازشریف کے خلاف متعلقہ عدالت اور ٹرائل کورٹ میں جائے گی۔
احتجاج کے دوران اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے ن لیگ کو مشورہ دیا کہ وہ فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں۔ اجلاس کے بعد ن لیگی ارکان نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کیا جس میں حمزہ شہباز بھی شریک ہوئے۔
ادھر اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان سے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ملاقات کی اور انہیں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے معاملے پربریفنگ دی۔یاسمین راشد نے بتایا کہ نوازشریف نے ابھی تک اپنی میڈیکل رپورٹس پنجاب حکومت کو نہیں بھجوائیں۔ یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کہ ہمارے پاس نواز شریف کی مکمل میڈیکل رپورٹ آئے گی تو حکومت کوئی فیصلہ کرے گی۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں ہی باہرجانے کی اجازت دی،ان کو گئے 16 ہفتے ہوچکے لیکن وہ ایک دن بھی اسپتال میں نہیں رہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں سات وزرا نے نواز شریف کی ضمانت کی بھرپور مخالفت کی جبکہ اہم وزرا خاموش رہے۔ اس کے بعد تمام وزرا نے حتمی فیصلے کا اختیار وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو دیا جس کے بعد لیگی قائد میاں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button