پنجاب میں سینیٹ کاانتخاب کل ہوگا،تیاریاں مکمل

پنجاب میں سینٹ انتخاب کل ہوں گے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔
مسلم لیگ ن سینٹ میں مزید 5 نشستیں حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ پنجاب کی 12نشستوں میں سے 7 پر حکومتی اور اپوزیشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوچکی۔ مسلم لیگ ن اور ااتحادی کے پاس 5 اور 2 نشست اپوزیشن کے کو دینے پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی۔پنجاب اسمبلی میں2 اپریل کو خواتین کی دو ، ٹیکنو کریٹ کی دو اور اقلیت کی ایک نشست پر انتخاب ہوگا۔
پنجاب میں مسلم لیگ ن سینیٹ کی مزید پانچ نشستیں حاصل کرنے کےلیے پرامید،مسلم لیگ ن اور اتحادی پہلے ہی سینیٹ کی پانچ جنرل نشستیں جیت چکی ہے۔پنجاب اسمبلی کے ایوان میں مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 218ہے۔مسلم لیگ ن کی اتحادی مسلم لیگ ق کی 10، پیپلزپارٹی کی 14 نشستیں ہیں۔پنجاب اسمبلی میں ضیاء لیگ کی 1 سیٹ ، آئی پی پی کی 3 نشستیں ہیں۔پنجاب میں حکومتی اتحاد کو مجموعی طورپر 246 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
پیپلزپارٹی، ٹیکنوکریٹ اور اقلیتی نشست پر مسلم لیگ ن کو سپورٹ کرے گی۔پیپلزپارٹی خواتین کی نشست پر مسلم لیگ ن کی مخالفت کرے گی۔پیپلزپارٹی نے خواتین نشست پر اپنی امیدوار فائزہ ملک کو نامزد کیاہے۔پنجاب اسمبلی میں سنیُ اتحاد کونسل ارکان کی تعداد 107 ہے۔تحریک لبیک کا ایک ووٹ کس کو ملے گا تاحال فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ مسلم لیگ ن ٹیکنو کریٹ اور اقلیت کی تین نشستیں باآسانی حاصل کرلے گی۔خواتین کی دو میں سے ایک نشست پر مسلم لیگ ن ، سنی اتحاد کونسل اور پیپلزپارٹی کے درمیان دلچسپ مقابلہ کی توقع ہے۔
مسلم لیگ ن نے خواتین نشست پر انوشہ رحمان، بشری انجم بٹ کو نامزد کیا،پیپلزپارٹی نے فائزہ ملک اورسنی اتحاد کونسل نے صنم جاوید کو نامزد کیا۔ٹیکنو کریٹ پر مسلم لیگ ن نے محمد اورنگزیب اور مصدق ملک کو نامزد کیاہے۔ سنی اتحاد کونسل کے ڈاکٹر یاسمین راشد کو نامزد کیا ہے۔اقلیت کی نشست پر مسلم لیگ ن نے خلیل طاہر سندھو کو نامزد کیا ۔ سنی اتحاد کونسل نے اقلیت کی نشست پر آصف عاشق کو نامزد کیا ہے۔
پنجاب میں پرویز رشید ، طلال چوہدری ، محسن نقوی ، ناصر بٹ، احد چیمہ مسلم لیگ ن کی جانب سے پہلے ہی جنرل نشست پر بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔سنی اتحاد کونسل کی جانب سے حامد خان ایڈووکیٹ، راجہ ناصر عباس جنرل نشست پر بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔