ماڈرن ہوں لیکن شوہر کے جوتے ضرور اٹھاؤں گی


معروف ماڈل اور شہروز سبزواری کی دوسری بیوی صدف کنول کی جانب سے اپنے شوہر کے جوتے اٹھانے کے حوالے سے دیئے گئے بیان کے بعد سے شروع ہونے والی بحث ابھی تک تھم نہیں پائی۔
اب شہروز سبزواری نے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی بیوی کے کہنے پر ایک نہیں چار مرتبہ اسے جوتے اٹھا کر دے سکتے ہیں۔ دونوں نے پیشہ ورانہ امور سمیت ذاتی زندگی پر بھی کھل کر باتیں کی۔ شوبز جوڑی نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح انکی پہلی مرتبہ حادثاتی ملاقات ہوئی اور پھر محبت ہوگئی۔ دونوں نے بتایا کہ پہلی مرتبہ وہ ناروے میں ہونے والے ہم سٹائل ایوارڈز کی ریہرسل کے دوران ملے اور پھر ایک ڈانس پرفارمنس کے بعد ان میں گہری دوستی ہوگئی جو بعد ازاں محبت اور پھر رشتہ ازدواج میں تبدیل ہوگئی۔
شہروز سبزواری نے بتایا کہ ناروے والے شو میں صدف کو دراصل احسن خان کے ساتھ ڈانس پرفارمنس دینا تھی مگر وہ شو میں شریک نہ ہوئے جس وجہ سے انتظامیہ کو شیڈول تبدیل کرنا پڑا۔دونوں نے بتایا کہ احسن خان کے نہ آنے کی وجہ سے ہی انہیں ایک ساتھ پرفارمنس کرنی پڑی اور پھر ان کے درمیان محبت کا جذبہ پیدا ہوا جو آخری رشتے میں تبدیل ہوگیا۔
شہروز سبزواری اور صدف کنول نے اس دوران میزبان احسن خان کا شکریہ بھی ادا کیا کہ ان کے ایوارڈز شو میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کے ساتھی بنے۔ایک سوال کے جواب میں صدف نے کہا کہ ان کی جانب سے حال ہی میں شوہر کے جوتے اٹھانے سے متعلق بیان پر بہت زیادہ لوگ ناراض ہوئے۔ اداکارہ کے مطابق لوگ ان کے بیان پر اس لیے برہم ہوئے کیونکہ عام افراد کے ذہنوں میں یہ بات ہے کہ صدف کنول ایک خود مختار اور ماڈرن خاتون ہیں، وہ کیسے دوسروں کے کام کر سکتی ہیں؟ صدف نے واضح کیا کہ انکی شوہر سے محبت کا ان کے ماڈرن ہونے سے کوئی تعلق نہیں، وہ ہمیشہ شوہر کی خدمت کرتی رہیں گی۔ صدف کنول کے مطابق ان کی جانب سے شوہر کی خدمت سے متعلق دیئے گئے بیان کے بعد لوگوں نے ان کے ماضی کو اُچھالنا شروع کیا اور ان کی پرانی ویڈیوز نکال کر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔اداکارہ نے بتایا کہ ان کے شوہر ان کا بہت خیال رکھتے ہیں اور ان کے کہنے پر انہیں جوتے بھی اٹھا کر دیتے ہیں۔
اسی معاملے پربات کرتے ہوئے شہروز سبزواری نے کہا کہ وہ بطور شوہر، اہلیہ کے کہنے پر انہیں ایک نہیں بلکہ چار مرتبہ بھی جوتے اٹھا کر دیں گے۔اداکار کا کہنا تھا کہ پچھلے پروگرام میں بھی وہ خاموش رہے تھے مگر اس مرتبہ وہ معاملے پر چپ نہیں رہیں گے اور وہ بتانا چاہتے ہیں کہ اگر انہیں ان کی بیوی اور پارٹنر بولتی ہیں کہ کپڑے اُٹھا کر دیں تو انہیں اٹھاکر دیں گے۔شہروز سبزواری کے مطابق بطور شوہر، اہلیہ کو جوتے یا کپڑوں سمیت دوسری چیزیں اُٹھا کر دینا ان کی ذمہ داری ہے۔ اسی دوران ان کی اہلیہ صدف کنول نے اپنے جوتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ آج بھی شوہر نے انہیں جوتے اُٹھا کر دیئے۔شہروز سبزواری نے اہلیہ صدف کنول کی جانب سے شوہر کے جوتے اٹھانے کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ مسئلہ ان کے بیان کا نہیں تھا بلکہ ان کی بات کو غلط سمجھا گیا۔ اداکار نے کہا کہ کئی لوگوں نے ایسے سمجھا کہ شاید شہروز ایک روایتی مرد کی کرسی پر بیٹھ کر ہنستے ہوئے اہلیہ کو حکم دیتے ہیں کہ جوتے اٹھا کر لاؤ۔صدف کنول نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ان کے شوہر کے جوتے اٹھانے سے متعلق بیان کو بہت زیادہ لوگوں نے دل پر لے لیا کیونکہ بظاہر سب کو ایسا لگتا ہے کہ وہ کچھ نہیں کرتیں لیکن درحقیقت وہ بہت کچھ کرتی ہیں۔
خیال رہے کہ رواں برس جولائی میں صدف کنول نے ایک شو میں کہا تھا کہ بطور بیوی ہر خاتون کو شوہر کے جوتے بھی اٹھانے چاہئیں اور وہ ایسا کرتی ہیں۔اداکارہ نے یہ بھی کہا تھا کہ بیوی ہونے کے ناتے ہر خاتون کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان کے شوہر کے کپڑے کہاں ہوتے ہیں۔
ان کے شوہر کی کیا ضروریات ہیں اور یہ کہ وہ ان ساری چیزوں کا خیال رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ پاکستانی سماجی روایات اور ثقافت یہ ہے کہ ایک خاتون کو شادی کرنی ہوتی ہے، ان کا شوہر ہوتا ہے اور بیوی ہونے کے ناتے عورت کو شوہر کے کپڑے بھی استری کرنے ہوتے ہیں تو ان کے جوتے بھی اٹھانے پڑتے ہیں۔ان کے اسی بیان پر ہنگامہ بھی ہوگیا تھا اور کئی خواتین نے ان پر سخت تنقید کی تھی۔
یاد رہے کہ صدف کنول اور شہروز سبزواری نے مئی 2020 میں شادی کی تھی، اس سے قبل شہروز سبزواری نے 2012 میں سائرہ یوسف سے پہلی شادی کی تھی ، ان کی پہلی اہلیہ سے ایک بیٹی بھی ہیں۔

Back to top button