آسٹریلیا ساتویں مرتبہ ویمنز ورلڈ کپ کا فاتحبنگیا

کینگروز ویمن ٹیم نے فائنل میں انگلینڈ کو ہرا کر ساتویں مرتبہ ویمنز ورلڈ کپ اپنے نام کرلیا، رنزز اپ ٹیم کی نیٹ سیور کی 148 رنز کی اننگ بھی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکی۔
میگا ایونٹ کی فیصلہ کن معرکہ آرائی کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں ہوئی، انگلینڈ کی کپتان ہیتھر نائٹ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت نہ ہوسکا، آسٹریلین اوپنرز الیسا ہیلی اور ریچل ہینز نے اپنی ٹیم کو 160 رنز کا آغاز فراہم کر کے فتح کی بنیاد رکھی، ریچل ہینز 68رنز بنا کر پویلین لوٹ گئیں۔
الیسا ہیلی نے دوسرے اینڈ سے شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور سنچری سکور کرنے کے ساتھ بیتھ مونی کے ہمراہ دوسری وکٹ کے لیے مزید 156رنز کی شراکت قائم کی۔الیسا ہیلی 26 چوکوں سے مزین 170 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئیں، یہ اب تک کسی بھی مردوں اور خواتین کے مقابلوں کے ورلڈ کپ فائنل کسی بھی کھلاڑی کی سب سے بڑی اننگز ہے۔
بیتھ مونی 62 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں اور آسٹریلیا نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 356 رنز بنائے جو کسی بھی ورلڈ کپ فائنل میں اب تک کا دوسرا بڑا اسکور ہے جبکہ یہ پہلا موقع ہے کہ ویمنز ورلڈ کپ کے فائنل میں کسی ٹیم نے 300رنز سے زائد کا ہندسہ عبور کیا ہے۔انگلینڈ کی جانب سے آنیا شربسول نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کے تعاقب میں ڈینی ویٹ چار جبکہ بلکہ ٹیمی بیونوٹ 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں تو انگلینڈ کی ٹیم 38رنز پر دونوں اوپنرز سے محروم ہو چکی تھی۔اس مرحلے پر کپتان ہیتھر نائٹ اور نیٹ سیور نے 48رنز کی شراکت کی لیکن 86 کے مجموعے پر انگلش کپتان کی اننگز اختتام کو پہنچی۔نیٹ سیور ایک اینڈ سنبھالے رکھا اور شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے سنچری اسکور کی لیکن دوسرے اینڈ سے کسی بھی کھلاڑی نے ان کا ساتھ نہ دیا۔
سیور نے ناقابل شکست 148 رنز کی اننگز کھیلی لیکن ان کی یہ باری بھی انگلینڈ کو فائنل میں 71رنز کی شکست سے نہ بچا سکی۔انگلینڈ کی پوری ٹیم 285 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور آسٹریلیا نے ساتویں مرتبہ ویمنز ٹی20 چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔الیسا ہیلی کو میچ کے ساتھ ساتھ ورلڈ کپ کا بھی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔