اسپیکر کی مرضی رمضان سے پہلے یا بعد میں ووٹنگ کرائیں

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ یہ اسپیکر قومی اسمبلی پر منحصر ہے کہ وہ رمضان سے پہلے یا بعد میں ووٹنگ کروائے. دنیا نیوز ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نہ اسمبلیاں توڑیں گے نہ ہی استعفیٰ دیں گے. انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ رمضان سے پہلے ہونی ہے یا بعد میں یہ اسپیکر قومی اسمبلی پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں. وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 27 مارچ کو تحریک انصاف اسلام آباد میں بڑا پاور شو کرنے جا رہی ہے جس میں ملک بھر سے قافلے شامل ہوں گے، 27 مارچ کو جلسے سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان بھی کریں گے. انہوں نے منحرف اراکین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہاوس میں جانے والے اپنے ووٹ کا استعمال نہیں کر سکیں گے. اتحادیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بعض اتحادی تو ایک دو سیٹ بھی نہیں جیت سکتے تھے، ان کے ساتھ تحریک انصاف نے اتحاد کیا تب جا کے سیٹیں ملیں. انہون نے کہا کہ وہ اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور یہ امید بھی ظاہر کی کہ وہ حکومت کا ساتھ دیں گے، اور یہ کہ ہم نے اتحادیوں پر واضح کردیا ہے کہ حکومت مزید شرائط میں نہیں پڑے گی. دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اپنے ضمیر کا سودا کرنے والے اراکین اسمبلی واپس آ جائیں ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا، منحرف ممبران اسمبلی واپس آ جاتے ہیں تو ہم سندھ ہاوس میں بھی داخل نہیں ہوں گے. اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اپوزیشن نے سندھ ہاوس کو اسٹاک ایکسچینج بنا دیا ہے جہاں ہارس ٹریڈنگ کا بازار گرم ہے. وزیر داخلہ نے سندھ میں گورنر راج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا گورنر راج لگانے کا فیصلہ نہیں ہوا. یاد رہے کہ گزشتہ روز جب حکمران جماعت کے منحرف اراکین منظر عام پر آنا شروع ہوئے تھے تو سب سے پہلے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ہی سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز دی تھی تاہم بعد میں تحریک انصاف کے رہنماوں نے یہ کہا کہ سندھ میں گورنر راج کا حتمی فیصلہ وزیر اعظم کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی ہوگا. تازہ صورت حال کے مطابق بنی گالہ میں پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے سندھ میں گورنر راج نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے.