ایف آئی اے کو مطلوب حریم شاہ کا شوہر کے ہمراہ عمرہ
ایک جانب ایف آئی اے حکام کرنسی سمگلنگ کیس میں مطلوب ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کو پاکستان واپسی پر گرفتار کرنے کی منتظر ہے تو دوسری جانب انہوں نے اپنے شوہر بلال شاہ کے ہمراہ عمرہ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دی ہے۔ یاد رہے کہ چند روز پہلے حریم شاہ کے وکلا نے سندھ ہائی کورٹ کو کرنسی سمگلنگ کیس میں مطلوب حریم کے بارے بتایا تھا کہ وہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں ہیں، اس لیے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکتیں۔
حریم شاہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ کے ساتھ چلنے والے کیس میں بار بار عدالت کی جانب سے بلانے کے باوجود پیش نہیں ہو رہی تھیں۔ عدالت نے حریم شاہ کے سعودی عرب میں ہونے کا ثبوت مانگا تھا کیونکہ آخری دفعہ وہ لندن میں پائی گئی تھیں چنانچہ اب حریم نے ثبوت دیتے ہوئے اپنی عمرہ ادائیگی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈال دی ہے۔ حریم نے مقدس مقامات سے اپنی دو ویڈیوز شیئر کیں، جن میں انہیں مکمل برقع میں شوہر کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے۔
ان کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں ان کا چہرہ نہیں دکھائی دیتا۔ یاد رہے کہ عمرہ ادائیگی سے قبل حریم شوہر کے ہمراہ یورپ سے براستہ ترکی متحدہ عرب امارات پہنچی تھیں، انہوں نے دبئی کے بعد بحرین سے بھی ویڈیوز شیئر کی تھیں۔
یاد رہے کہ حریم شاہ کے شوہر بلال شاہ نے فروری 2022 میں سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ وہ وفاقی تحقیقاتی ادارے اور اسٹیٹ بینک کو انکے خلاف کارروائی کرنے سے روکے۔ درخواست پر عدالت نے حریم کو مارچ کے آغاز میں طلب کیا تھا مگر وہ لندن میں ہونے کی وجہ سے پیش نہ ہو سکی تھیں، جس کے بعد عدالت نے انہیں دوبارہ بھی بلایا مگر وہ پیش نہ ہو سکی تھیں۔ عدالت کی جانب سے بار بار بلائے جانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر سندھ ہائی کورٹ نے 18 اپریل کو ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے وطن واپسی پر نئی درخواست دائر کرنے کا حکم دے دیا، سماعت کے دوران حریم شاہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے ٹک ٹاک اسٹار کی غیر موجودگی میں ان کے خلاف کارروائی کی اور ان کے سوشل میڈیا اور بینک اکاؤنٹس منجمد کیے گئے۔ وکیل نے بتایا کہ ان کی موکلہ عمرے کی ادائیگی کے لیے گئی ہوئی ہیں، جس وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکیں، ٹک ٹاکر کے وکیل کے دلائل پر عدالت نے کہا کہ اگر عدالتی احکامات کو اتنا ہی غیر اہم سمجھتے ہیں تو آج ہی فیصلہ سنا دیتے ہیں، سماعت کے دوران اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بھی عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے مسلسل نوٹس بھجوائے جانے کے باوجود حریم شاہ پیش نہیں ہوئیں۔
عدالت نے بعد ازاں حریم کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انہیں وطن واپسی پر نئی درخواست دائر کرنے کا حکم دے دیا، حریم شاہ نے عدالت میں اس وقت درخواست دائر کی تھی جب ایف آئی اے نے ان کے خلاف منی لانڈرنگ اور سائبر کرائم قوانین کے تحت تفتیش کا آغاز کیا تھا۔
ایف آئی اے نے ٹک ٹاکر کے خلاف جنوری کے آغاز میں تب تحقیقات شروع کی تھیں جب حریم کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں انہوں نے ہزاروں پاؤنڈز دکھاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بھاری غیر ملکی کرنسی پاکستان سے سمگلنگ کر کے برطانیہ لائی ہیں مگر انہیں کسی نے نہیں روکا۔
حریم شاہ نے وائرل ویڈیوز کو اپنے انسٹاگرام اور اسنیک ویڈیوز کے اکاؤنٹ پر شیئر کیا تھا، جن میں دعویٰ کیا تھا کہ ہزاروں پاؤنڈز کے ساتھ وہ پاکستان سے برطانیہ آئیں مگر انہیں کسی نے نہیں روکا، حریم شاہ کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ایف آئی اے نے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔
جس کے بعد ٹک ٹاکر نے اپنی وضاحتی ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا کہ دراصل ہزاروں پاؤنڈز کے ساتھ بنائی گئی ویڈیو مذاق تھا، وہ پیسے ان کے نہیں تھے اور نہ ہی وہ کسی طرح کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، لیکن ایف آئی کی سائبر کرائم برانچ نے حریم کے خلاف ملک اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کے الزام پر تفتیش شروع کر دی تھی۔ ایف آئی اے سائبر کرائم سندھ کے سربراہ عمران ریاض نے اپنی ٹوئٹس اور انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے حریم شاہ کی جانب سے ویڈیو میں منی لانڈرنگ کا اعتراف کرنے کا نوٹس لیا ہے۔ چنانچہ حریم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انکے خلاف پاکستان اور ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کے الزامات پر بھی کیس رجسٹرڈ کر کے تفتیش شروع کی گئی تھی۔ حریم شاہ نے ان کیسز کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جنہیں عدم پیشی کی بنا پر خارج کر کے ملک واپسی پر دوبارہ کیسز دائر کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔