اگلا سال مزید مشکل ہوگا اور حکومت منی بجٹ لائے گی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ قوم کو ابھی سے خبردار کررہا ہوں کہ حکومت منی بجٹ لائے گی اور آئندہ سال اور بھی سخت اور مشکل ہوگا۔
شہبازشریف نے بجٹ میں بنیادی،عوامی ریلیف کے شعبہ جات نظراندازکرنے پر وفاقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ بجٹ میں غریب اور محنت کش طبقات کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔انہوں نے بجٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ایس ڈی پی اور ترقی اخراجات کہاں ہیں جن سے روزگار ملے اور ملک میں ترقی ہو؟
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آئندہ سال اور بھی سخت اور مشکل ہوگا، قوم کو ابھی سے خبردار کر رہا ہوں کہ حکومت منی بجٹ لائے گی۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم کو خبردار کررہا ہوں کہ حکومت چور دروازے سے مزید ٹیکس لگائے گی۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ روز آئندہ مالی سال کے لیے 71 کھرب 37 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔
حکومتی اتحادی جماعتوں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں اس سے بہتر بجٹ پیش نہیں کیا جا سکتا تھا جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کو مسترد کر دیا ہے۔دوسری جانب معاشی ماہرین نے بھی بجٹ کے بعد اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ حکومت بہت جلد منی بجٹ پیش کرے گی۔
Where is development expenditures to create jobs & cause growth? Govt should have come up with increased PSDP funding and innovative programs to redress increasing unemployment and poverty. Instead the PSDP budget has decreased from Rs 701 billion to Rs 650 billion.
— Shehbaz Sharif (Stay at home to stay safe) (@CMShehbaz) June 13, 2020
The social protection budget in the coming year has also been reduced from Rs. 245 billion to Rs 230 billion even though Covid-19 is likely to be with us for much of next year. This is anti-poor.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 13, 2020