بالی عمر کی سائرہ بانو اور ادھیڑ عمر کے دلیپ کمار کی عشقیہ داستان
لاکھوں دلوں پر راج کرنے والے دلیپ کمار 7 جولائی 2021 کو نہ صرف مداحوں سے بچھڑے بلکہ وہ 57 سال تک ساتھ نبھانے والی اہلیہ سائرہ بانو کو بھی اکیلا کر گئے۔
دلیپ کمار اور سائرہ بانو کا ساتھ 57 سال تک رہا مگر موت نے دلیپ کمار کو اپنی اہلیہ سے الگ کردیا، ان دونوں کو زندگی کی مشکلات اور زمانے کی تلخیاں کبھی الگ نہ کر پائیں بلکہ ان کی محبت نے بڑے بڑے تجزیہ نگاروں کے تجزیے بھی غلط ثابت کیے۔
دونوں کی محبت کی کہانی اس وقت شروع ہوئی تھی جب کہ سائرہ بانو ابھی زندگی کے داؤ پیچ کو درست انداز میں سمجھنے کے قابل بھی نہ تھیں اور دلیپ کمار کیریئر کے عروج پر تھے۔
دونوں نے کی شادی سی قبل ان کے درمیان محبت کا آغاز ہوا تھا مگر چند ہی سال میں دونوں رشتہ ازداج سے منسلک ہوگئے۔
کامنی، کاشل اور مدھو بالا جیسی خوبرو اداکاراؤں کے ساتھ اسکرین پر رومانس کرنے والے دلیپ کمار 1960 میں اس وقت سائرہ بانو کی ذلفوں کے اسیر ہوئے جب وہ محض 17 برس کی بالی عمر میں تھیں۔
دونوں نے 1966 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: ٹوئٹر
دلیپ کمار کی زندگی کا اہم حصہ بننے سے قبل ہی سائرہ بانو ان کی مداح تھیں اور انہیں دیکھنے اور ان سے ملنے کی غرض سے ہی ایک دن وہ دلیپ کمار کی فلم ’مغل اعظم‘ کا پریمیئر دیکھنے پہنچیں مگر بد قسمتی سے دلیپ کمار پریمیئر میں شریک نہ ہوسکے اور سائرہ بانو ان سے نہ مل سکیں۔
سائرہ بانو اس دور کی مقبول اداکارہ نسیم بانو کی بیٹی تھیں اور اسی وجہ سے ہی انہیں فلمی دنیا میں انٹری دینے میں آسانی ہوئی اور ایک سال بعد وہ بھی گلیمر کی دنیا کا حصہ بنیں اور پھر ان کے تعلقات دلیپ کمار سے بھی استوار ہونے لگے۔
سائرہ بانو فلم ’مغل اعظم‘ کے پریمیئر پر تو دلیپ کمار سے ملاقات نہیں کر پائیں لیکن ایک سال بعد سائرہ نے جب فلم ’جنگلی‘ کے ساتھ بولی وڈ میں ڈیبیو کیا تو انڈسٹری میں ان کا نام بھی ہونے لگا۔
سائرہ بانو نے فلمی کیریئر کے آغاز میں ہی شمی کپور، بسواجیت، جوائے مکھرجی، راجندر کمار اور خود دلیپ کمار جیسے اداکاروں کے ساتھ کام کیا، تاہم سائرہ بانو کو شادی کے لیے ابتدائی طور پر راجندر کمار پسند آئے لیکن راجندر کا شادی شدہ ہونا اس تعلق کو ختم کرنے کا باعث بنا۔
اسی طرح کیریئر کی بلندیوں کو چھونے والے دلیپ کمار کی بھی ذاتی زندگی کافی مشکلات کا شکار تھی کیوں کہ مغل اعظم کی ریلیز کے وقت ان کا اداکارہ مدھو بالا کے ساتھ رشتہ ختم ہوا تھا اور اس سے قبل انہوں نے اداکارہ کامنی کاشل سے بھی ان کے اختلافات ہوئے تھے۔
سائرہ بانو سے شادی سے قبل دلیپ کمار کے تعلقات مدھو بالا سے تھے—فائل فوٹو: فیس بک
دلیپ کمار اور سائرہ بانو کی ذاتی زندگی اس وقت مشکلات سے دوچار ہی تھیں کہ اچانک دونوں میں محبت کا احساس اٹھا اور پھر کچھ ہی عرصے میں دونوں ایک ہوگئے اور شہنشاہ جذبات کے مرتے دم تک دونوں ایک ہی رہے۔
کہا جاتا ہے کہ سائرہ بانو کی والدہ نسیم بانو نے دراصل دلیپ کمار کو کہا تھا کہ وہ ان کی بیٹی کو سمجھائیں کہ وہ شادی شدہ ہیرو راجندر کمار کے عشق سے نکلیں اور اسی منصوبے پر کام کرنے کے دوران ہی مغل اعظم کے شہزادہ سلیم خوبرو سائرہ بانو کی ذلفوں کے اسیر بن بیٹھے۔
جب سائرہ بانو اور دلیپ کمار کے درمیان محبت کے جذبات جاگے تب تک شہنشاہ جذبات زندگی کی چار دہائیاں گزار چکے تھے جب کہ سائرہ بانو ابھی جوانی کے خماروں میں تھیں مگر دونوں نے عمر اور کیریئر کے فرق کو دیکھے بغیر ایک ہونے کا فیصلہ کیا، جس پر اس وقت کے بولی وڈ پنڈت بھی حیران رہ گئے۔
دونوں نے چند سال تعلقات میں گزارنے کے بعد 11 اکتوبر 1966 کو شادی کی، اس وقت دلیپ کمار 44 سال جب کہ سائرہ بانو صرف 22 سال کی تھیں۔
اس دوران کئی لوگوں نے ان کی عمر کا فرق دیکھ کر کہا تھا کہ یہ شادی طویل عرصے تک جاری نہیں رہ پائے گی تاہم 57 سال مکمل ہونے کے باوجود یہ دونوں اداکار ایک ساتھ رہے اور ہر اچھے و برے وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا مگر 7 جولائی 2021 کو موت نے دلیپ کمار کو سائرہ بانو سے الگ کردیا۔
سائرہ بانو کم عمری میں ہی دلیپ کمار پر فدا ہوگئی تھیں—فائل فوٹو: فیس بک/ انسٹاگرام
شادی کے بعد اگرچہ سائرہ بانو نے کچھ عرصے تک فلموں میں کام کیا، تاہم انہوں نے 1975 میں باضابطہ طور پر فلموں سے علیحدگی اختیار کرکے گھریلو خاتون کے طور پر زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔
بڑھتی عمر اور بولی وڈ کے بدلتے رجحانات کی وجہ سے دلیپ کمار بھی آہستہ آہستہ انڈسٹری سے الگ ہوگئے اور ان کی آخری فلم 1998 میں ریلیز ہوئی تھی۔
اگرچہ سائرہ بانو اور دلیپ کمار کی شادی کو مثالی شادی قرار دیا جاتا ہے، تاہم بد قسمتی سے ان کے ہاں اولاد نہیں ہوئی، جس کا دونوں کو افسوس بھی رہا۔
دلیپ کمار نے 2014 میں اپنی سوانح عمری میں انکشاف کیا تھا کہ ان کے ہاں 1972 میں بچے کی پیدائش متوقع تھی مگر بدقسمتی سے ایسا نہ ہوسکا۔
دلیپ کمار نے کتاب میں بتایا تھا کہ بلڈ پریشر سمیت دیگر طبی وجوہات کی وجہ سے سائرہ بانو کا 8 ماہ کا حمل ضائع ہوگیا تھا اور اسی وقت ہی ڈاکٹرز نے انہیں بتادیا تھا کہ اب اداکارہ دوبارہ ماں نہیں بن پائیں گی۔
شہنشاہ جذبات نے اپنی کتاب میں اولاد نہ ہونے پر دکھ کا اظہار بھی کیا اور خواہش ظاہر کی کہ اگر ان کی اپنی سگی اولاد ہوتی تو ان کی وارث ہوتی اور ان کے معاملات کو آگے بڑھاتی مگر شاید یہ چیز ان کی قسمت میں نہیں تھی اور اسی وجہ سے انہیں اس بات کا بہت زیادہ افسوس بھی نہیں۔