بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ چیئرمین PTI منتخب ہوتے ہے متنازعہ ہو گئے؟
پاکستان تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات میں عمران خان کے نامزد امیدوار بیرسٹر گوہر علی خان بلا مقابلہ پی ٹی آئی کے چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ عمر ایوب پارٹی کے جنرل سیکرٹری ہوں گے دوسری جانب پارٹی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے دو نومبر کو ہونے والے اس انتخاب کو غیر قانونی قرار دے کر الیکشن کمشن میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے . بتایا گیا ہی کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے پشاور کے علاقے رانڑو گڑھی میں پولنگ سینٹر قائم کیا گیا، پریزائیڈنگ آفیسر خیبرپختونخوا علی زمان سینٹر میں موجود تھے۔
تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن آج پشاور میں ہوئے جس کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 11 بجے شروع ہوا تھا،۔ اس انتخاب میں عمران خان کے وکیل اور پارٹی رہنما بیرسٹر گوہرعلی خان کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے جب کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے دوران پی ٹی آئی کے چیئرمین، وائس چیئرمین، مرکزی صدر، جنرل سیکرٹری سمیت صوبائی قیادت کا بھی چناؤ ہوا۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کے چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق بیرسٹر گوہر خان بلامقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب ہوگئے جب کہ عمر ایوب پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری ہوں گے۔ نتائج کے مطابق یاسمین راشد پی ٹی آئی پنجاب، حلیم عادل شیخ پی ٹی آئی سندھ ، علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا اور منیر احمد بلوچستان کے صدر ہوں گے۔ الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں تمام پینل اور عہدیداران بلامقابلہ کامیاب ہوئے ہیں۔ پارٹی ووٹرز ایپ کے ذریعے ووٹ ڈال سکتے تھے، رانڑو گڑھی سینٹر سے انٹرا پارٹی انتخابات کی مانیٹرنگ ہوئی جس کے نتائج کا اعلان بھی یہیں سے ہوا۔ دوسری طرف تحریکِ انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن میں چیلنج کریں گےاور ان انتخابات میں بے ضابطگی کے پیشِ نظر الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آج ہفتے کو الیکشن کمیشن آفس بند ہوتا ہے لہٰذا آئندہ چند دنوں میں چیلنج کریں گے۔ اکبر ایس بابر نے دعویٰ کیا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم پی ٹی آئی کا حصہ اور بانی رہنما ہیں۔
اکبر ایس بابر نے یہ بھی کہا ہے کہ ایک پریس کانفرنس میں قوم کے سامنے انٹرا پارٹی الیکشن میں ہونے والی بے ضابطگیاں رکھوں گا قبل ازیں ذرائع کا کہنا تھا کہ پارٹی تمام امیدواروں کو بلا مقابلہ منتخب کرانے کے لیے کوشاں تھی ، مقابلے میں ایک سے زیادہ امیدوار سامنے نہیں آتے تو امیدواران بلامقابلہ منتخب ہوجائیں گے۔ انٹرا پارٹی انتخابات میں علی امین گنڈاپور صوبائی پارٹی صدارت کے امیدوار تھے، چیئرمین پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدوار برائے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔ کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسر سردار مصروف خان ایڈووکیٹ نے وصول کیے، سینئر مرکزی رہنما احمد اویس بیرسٹر گوہر علی خان کے تجویز کنندہ اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن تائید کنندہ تھے ۔ دوسری جانب تحریک نصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر یکم دسمبر کو 13 سال بعد اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ پہنچے، جہاں انہوں نے کہا کہ وہ انٹرا پارٹی الیکشن، کاغذات نامزدگی، ووٹر لسٹ اور الیکشن کے طریقہ کار کی معلومات حاصل کرنے آئے ہیں۔ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے پریزائیڈنگ آفیسر نے کمشنر کو خط لکھ کرسکیورٹی فراہم کرنے کا کہا تھا۔ ایس ایس پی آپریشنز نے رات گئے رانو گڑھی کا دورہ کیا اور کہا تھا کہ انٹر پارٹی الیکشن والا مقام محفوظ بنائیں گے۔ واضح رہے کہ 23 نومبر کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا تھا اور پی ٹی آئی کے لئے مشروط طور پرعام انتخابات میں بلے کا انتخابی نشان برقرار رکھا تھا۔