این اے 221تھرپارکر: ضمنی انتخاب، پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا

تھرپارکر میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 221 پر بھی پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا ہے.اطلاعات کے مطابق این اے221 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے امیدوار پیر امیر علی شاہ نے پی ٹی آئی امیدوار نظام الدین راہموں کو بھاری مارجن سے شکست دے دی ہے.
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 221 کے ٹوٹل 318 پولنگ اسٹیشنزکے موصول ہونے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار پیر امیر علی شاہ نے1لاکھ3 ہزار496 جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی امیدوار نظام الدین راہموں نے ان سے آدھے سے بھی کم صرف 50ہزار 553 ووٹ حاصل کئے ہیں اور پیپلز پارٹی 52ہزار943 ووٹوں کی لیڈ سے جیت گئی اور اس طرح پیپلز پارٹی عام انتخابات میں اپنی جیتی ہوئی نشست کا دفاع کرنے میں کامیاب رہی جبکہ پاکستان تحریک انصاف کو ضمنی الیکشن میں بھی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا.
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 221 تھرپارکر 1 پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔
ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے امیدواروں سمیت 12 امیدوار مدمقابل تھے جبکہ اصل مقابلہ پیپلز پارٹی کے پیر امیر علی شاہ اور پی ٹی آئی کے نظام الدين راہموں کے درمیان تھا۔
قبل ازیں پولنگ کے دوران کیسراڑ سماں میں پولنگ اسٹیشن میں نامعلوم افراد نے پولنگ کے سامان کو آگ لگادی، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، جہاں سے پی ٹی آئی کے امان اللہ سموں سمیت 5 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں این اے 221 سے پیپلز پارٹی کے پیر نور محمد شاہ جیلانی کامیاب ہوئے تھے تاہم چند ماہ قبل یہ نشست ان کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔
حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 81 ہزار 900 ہے، حلقے بھر میں 318 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے، جن میں سے 95 کو انتہائی حساس جب کہ 130 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔ پولنگ کا عمل غیر جانب دارانہ اور شفاف بنانے کے لیے 4 ہزار پولیس اہل کار اور ایک ہزار رینجرز کے جوان سکیورٹی پر تعینات کئے گئے تھے۔