بلاول نے عمران خان کو مودی کا ایجنٹ قرار دے دیا
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جب ہمارے کشمیر کی عوام ہمارے ساتھ کھڑی ہے تب تک کوئی پاکستان پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کرسکتا۔
آزاد کشمیر کے علاقے حویلی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں اسی زمین میں آپ سے مخاطب ہوں جہاں 1974 میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے آپ سے خطاب کیا تھا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان پیپلز پارٹی کے ختم ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کا دھیان اس جلسے میں موجود عوام کے سمندر کی جانب دلانا چاہتا ہوں‘۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے کشمیری بھائی بہن میرے ساتھ کھڑے ہیں تب تک کوئی پاکستان پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کرسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اقوام متحدہ، پاکستان اور بھارت میں کشمیری عوام کی آواز اٹھائی، انہوں نے ہمیں سکھایا تھا کہ اگر ہم ہزار سال جنگ لڑنا پڑے تو ہم کشمیری عوام کے لیے لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے ہمیں سکھایا تھا کہ جہاں کشمیری بہن بھائیوں کا پسینہ گرے گا وہاں پیپلز پارٹی کے جیالے کا خون گرے گا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’شہید بینظیر بھٹو ہر پاکستانی کے لیے ماں کی حیثیت رکھتی تھی مگر اب ہماری بدقسمتی ہے کہ پاکستان کا وزیر اعظم کٹھ پتلی ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’یہ ناجائز وزیر اعظم ہے، یہ کشمیر کے لیے بات بھی نہیں کرسکتا، کشمیر پر تاریخی حملہ ہو تو وزیر اعظم کہتا ہے کہ میں کیا کروں‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’اگر ذوالفقار علی بھٹو کو تختے پر نہ لٹکایا جاتا اور کشمیر پر تاریخی حملہ ہوتا تو اقوام متحدہ میں کیا قرارداد دیتے‘۔
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ ’وزیر اعظم ہمارے کشمیری بہن بھائیوں امیدوں کو پورا نہیں کرسکتے، ہر پاکستانی کا ایک ہی نعرہ ہے کہ کشمیر کا سودا نامنظور‘۔انہوں نے کہا کہ ’ہم کشمیر کی عوام کے رائے پر چلنے والے ہیں، اگر فیصلہ ہونا ہے تو یہاں کی عوام نے فیصلہ کرنا ہے، ہم کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چلیں گے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’کشمیر کی عوام حکم کرے کہ کل امن ہو تو ہم امن کروائیں گے، اگر آپ حکم دیں کہ کل جنگ کرو تو ہم سب جنگ کے لیے تیار ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ’ہم نہ دہلی، نہ اسلام آباد کسی کا حکم نہیں مانتے صرف عوام کا حکم مانتے ہیں‘۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ جیسے یہ وزیر اعظم پرویز مشرف کا پولنگ ایجنٹ تھا ویسے ہی یہ نریندر مودی کا پولنگ ایجنٹ تھا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نریندر مودی کو دعوت دے کر اپنی شادیوں پر بلانے والا وزیر اعظم بھی نہیں چاہتے، جو کشمیر کی عوام کا دشمن ہے وہ میرا مخالف، میرا دشمن ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’پیپلز پارٹی ملک کی واحد جماعت ہے جو کشمیر کا کبھی سودا نہیں کرسکتی اور مودی کی آنکھوں میں آنکھیں دے کر جواب دے سکتی ہے‘۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ’ہمیں آزاد کشمیر میں رہنے والوں کے حقوق کا سودا بھی روکنا ہے، یہاں کی عوام کو تبدیلی کی تباہی سے بچانا ہوگا‘۔ان کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان پہچان گیا ہے تبدیلی کا اصل چہرہ، مہنگائی، غربت، بیروزگاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے سپاہیوں کی تنخواہ میں 175 فیصد اضافہ کیا، آج بھی مہنگائی اور معاشی بحران ہے تب بھی مہنگائی اور معاشی بحران تھا‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’مجھے بھاری اکثریت ملی تو یہاں کا جیالا وزیر اعظم منتخب کروں گا اور سب سے پہلے تنخواہ میں اضافہ کریں گے، پینشن میں اضافہ کریں گے اور نوجوانوں کو روزگار دلائیں گے‘۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’یہ جو آج کل احساس احساس کرتے ہیں، انہیں کوئی احساس نہیں، میں نے بجٹ بک کو پڑھا ہے اس میں کہیں احساس ذکر ہی نہیں، اگر ذکر ہے تو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ذکر ہے‘۔