دلیپ کمار کوسانس لینے میں دشواری،ہسپتال میں زیر علاج
بولی وڈ کے لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کو 6 جون کو سانس لینے میں مشکلات کے باعث ایک بار پھر ہسپتال میں داخل کرادیا گیا جہاں اب ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے. خیال رہے کہ 98 سالہ دلیپ کمار کو مئی کے آغاز میں بھی طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور حالت بہتر ہونے پر 2 دن بعد ڈسچارج کردیا گیا تھا۔
ممبئی کے ہندوجا ہسپتال میں دلیپ کمار کو اتوار کی صبح اس وقت داخل کرایا گیا جب لیجنڈ اداکار کی جانب سے سانس لینے میں مشکلات کی شکایت کی گئی۔ دلیپ کمار کا علاج کرنے والے ڈاکٹر پارکر نے بتایا ‘دلیپ کمار کو آکسیجن سپورٹ فراہم کی گئی ہے، ان کے پھیپھڑوں میں پانی بھر جانے کی تشخیص ہوئی جس کے ساتھ خون میں آکسیجن کی سطح بھی کم ہوگئی تھی’۔ڈاکٹر نے مزید بتایا کہ اب ان کی حالت بہتر ہے اور وہ آئی سی یو میں نہیں، اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو ان کو 2 سے 3 دن میں گھر جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔ہسپتال کے ڈاکٹروں کی جانب سے لیجنڈ اداکار کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
اداکار دلیپ کمار کے مینجر نے ان کے ویری فائیڈ اکاؤنٹ سے دلیپ کمار کے اسپتال میں داخل ہونے اور ان کی صحت کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے کہا،’’دلیپ صاحب کو معمول کے ٹیسٹ اور چیک اپ کے لیے ہندو جا اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ انہیں سانس لینے میں دشواری محسوس ہورہی تھی۔ ڈاکٹر نتن گوکھلے کی سربراہی میں ہیلتھ کیئر ورکرز کی ٹیم ان کی دیکھ بھال پر معمور ہے۔ براہ کرم دلیپ صاحب کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں اور سلامت رہیں۔‘‘
اس سے قبل اتوار کو صبح دلیپ کمار کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مداحوں کو ان کی طبیعت کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ٹوئٹ میں بتایا گیا تھا کہ ‘دلیپ صاحب کو ہسپتال کے نان کووڈ سیکشن میں معمول کے ٹیسٹوں کے لیے داخل کرایا گیا، انہیں سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہوا تھا اور ڈاکٹروں کی ٹیم ان کی نگہداشت کررہی ہے، ان کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں’۔
خیال رہے کہ دلیپ کمار گزشتہ ایک دہائی سے بیمار اور کمزور ہیں، انہیں متعدد بار سینے میں درد، سانس لینے میں دشواری، بخار اور دیگر بیماریوں کے باعث ہسپتال داخل کرایا جاتا رہا ہے۔گزشتہ برس کورونا وائرس کے باعث دلیپ کمار کے 2 چھوٹے بھائی انتقال کرگئے تھے اور اسی وجہ سے دسمبر میں ان کی سالگرہ بھی نہیں منائی گئی تھی۔
پشاور میں 11 دسمبر 1922 کو پیدا ہونے والے دلیپ کمار کا اصل نام یوسف خان ہے اور انہوں نے 1944 میں 22 سال کی عمر میں فلم ‘جوار بھاٹا’ سے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔وہ ‘انداز’، ‘داغ’، ‘رام اور شام’، ‘نیا دور’، ‘مدھومتی’ اور ‘آدمی’ جیسی کئی سپر ہٹ فلموں کا حصہ تھے۔انہوں نے بہت سی فلموں میں مختلف قسم کے کردار ادا کیے لیکن ‘مغل اعظم’ میں ان کی رومانوی اداکاری اور ‘رام اور شام’ میں ان کے کردار کو آج بھی بہت پسند کیا جاتا ہے۔ان کی آخری فلم ‘قلعہ’ 1998 میں ریلیز ہوئی تھی۔
دلیپ کمار کو 1991 میں پدمابھوشن، 1994 میں دادا صاحب پھالکے اور 2015 میں پدماوی بھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس کورونا وبا کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن کے باعث دلیپ کمار نے آگاہ کیا تھا کہ وہ اور ان کی اہلیہ سائرہ بانو مکمل طور پر آئسولیشن میں ہیں۔ انہوں نے تمام لوگوں سے درخواست کی تھی اپنی اور اپنے پیاروں کی صحت کے لیے جتنا ممکن ہوسکے گھروں میں رہیں۔