سندھ حکومت کا عوام سے بین الاضلاع آمدورفت محدود کرنے کا مطالبہ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم کورونا وائرس کے فیز 2 میں آگئے ہیں اور ہمیں مزید احتیاط کرنا ہوگی جبکہ ہم نے وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر کھلنے والی دکانوں کی بھی ٹیسٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ایک شہر سے دوسرے شہر جانے سے گریز کریں، ڈاکٹر فرقان کے انتقال پر انکوائری مکمل، سزائیں دینے کا عمل شروع ہوگیا۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے سندھ کے کیسز کی تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3 ہزار 671 ٹیسٹ کیے جس کے بعد اب تک 72 ہزار 544 افراد کے ٹیسٹ مکمل کیے جاچکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان ٹیسٹ میں سے 451 کے مزید نئے مریض سامنے آئے ہیں جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 8 ہزار 640 ہوگئی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 60 لوگ شفایاب ہوئے جس کے بعد اب تک صوبے کے مجموعی کیسز میں سے 1731 افراد یعنی 20 فیصد صحتیاب ہوگئے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں 9 مزید افراد وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 157 تک پہنچ گئی ہے۔اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں مجموعی طور پر 6752 فعال کیسز ہیں، جس میں 5 ہزار 528 ہوم آئیسولیشن، 721 حکومتی آئیسولیشن جبکہ 503 لوگ مختلف ہسپتالوں میں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ کیسز کراچی میں سامنے آرہے ہیں اور یہاں کے 6 اضلاع کے حساب سے جنوبی میں 87، شرقی میں 74، وسطی میں 68، غربی میں 40، ملیر میں 26 اور کورنگی میں 25 نئے کیسز سامنے آئے۔انہوں نے بتایا کہ 2 ہزار 369 بیرون ملک میں پھنسے پاکستانی کراچی آئے ہیں اور ان کا تعلق پورے ملک سے ہے تاہم ان لوگوں میں سے 515 لوگ متاثر ہیں جو 22 فیصد ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 71 روز ہوچکے ہیں، ہمیں آگے اور احتیاط کرنی ہے، ہم وائرس کے فیز 2 میں آگئے ہیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے وفاقی حکومت سے مشورہ کرکے کچھ چیزیں کھولی ہیں اور ہماری فیز 2 سے متعلق اقدامات پر بات چیت چل رہی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق اس وبا سے ہمارے بزرگ یا جو دیگر بیماریوں کا شکار ہیں وہ زیادہ خطرے میں ہیں اور انہیں کی زندگیاں زیادہ جارہی ہیں، لہٰذا آپ لوگوں کو اپنے قریب ایسے لوگوں کا تحفظ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 157 اموات ہوچکی ہیں، جس کا مجھے بہت غم ہے اور میں تمام خاندانوں سے دل کی گہرائیوں سے تعزیت کرتا ہوں۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جو ہمارے ڈاکٹرز، صف اول کے سپاہی، پولیس اہلکاروں کی اموات فرائض کی انجام دہی اور ہمیں تحفظ دیتے ہوئے ہوئی ہیں۔
کراچی میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے ڈاکٹر فرقان کے بارے میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ میں ان کے خاندان سے تعزیت کرتا ہوں، اس معاملے کی انکوائری ہوگئی ہے اور محکمہ صحت کو ہدایت کی گئی ہے کہ ذمہ داران کو اظہار وجوہ کا نوٹس دیا جائے اور سزا دی جائے۔اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہم ایک اور قدم اٹھارہے ہیں اور ٹیسٹنگ بڑھانے کے لیے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ جو دکانیں کھلی ہیں ان کی بغیر کسی ترتیب کے ٹیسٹنگ کی جائے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جائے کہ وائرس یہاں تو نہیں پھیلا۔انہوں نے کہا کہ اگر کہیں وائرس پھیلا ہوگا تو احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوگی لیکن اس کا یہ مطلب بالکل نہیں ہے کہ اس جگہ کو بند کیا جائے گا بلکہ احتیاطی تدابیر ضروری ہیں۔انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ اگر کسی کو کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوں تو وہ فوری طور پر ٹیسٹ کروائے، یہ نہ سمجھے کہ اگر نتائج مثبت آگئے تو کوئی اسٹگما اٹیک ہوجائے گا، لوگ ملنا چھوڑ دیں گے یا حکومت زبردستی اٹھا کر آئیسولیشن میں ڈال دے گی، میں آپ کو یقین دلارہا ہوں کہ اگر آپ گھروں میں آئیسولیشن میں رہ سکتے ہیں تو ہم آپ کو وہیں ٹھہرائیں گے۔